پاکستانی بے خبر ادارہ شماریات نے خفیہ ایجنسیوں کے حکم پر پاکستانی میں بولی جانے والی مادری زبانوں پر گمراہ کن رپورٹ جاری کردی



 اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان میں 8 کروڑ 89 لاکھ افراد کی مادری زبان پنجابی اور چار کروڑ 36لاکھ آبادی کی مادری زبان پشتو ہے جبکہ 3کروڑ 44 لاکھ آبادی کی مادری زبان سندھی ہے۔۔

 ادارہ شماریات کے مطابق 2کروڑ 88 لاکھ افراد کی مادری زبان سرائیکی اور 2کروڑ 22لاکھ سے زائد آبادی کی مادری زبان اردو ہے جبکہ ملک میں 1 کروڈ 1لاکھ 3 ہزار آبادی کی مادری زبان بلوچی و براہوی ہے۔

مادری زبانوں پر تحقیق کر ے والے  محققوں نے اداد شمار کو  گمراہ کن کرار دے دیا ۔

سندھی پشتون ،بلوچی ،براہوئی بولنے والوں کا کہنا ہے کہ ادارہ شماریات نے  مقتدرہ کی حکم کی تعمیل کی ہے جس کا اس بات سے اندازہ لگاسکتے ہیں کہ  بلوچ  کوئی زبان  ہی نہیں،  دوسری جانب پنجابی کو بڑھا چڑھا کر 48 فیصد کیا گیا ہے جوکہ غیر منطقی بات ہے ،اور انھوں نے 

مظلوم اقوام کی آواز کو دبانے دودرسروں کو گمراہ کرنے کیلے غلط اعداد شمار جاری کیے ہیں ۔ 

ادارہ شماریات نے بتایاکہ پاکستان میں 55 لاکھ 90 ہزار افرادکی مادری زبان ہندکو، 10 لاکھ 39ہزار کی مادری زبان کوہستانی اور دو لاکھ 74ہزار آبادی کی مادری زبان کشمیری ہے۔

ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ 16ہزار افراد کی مادری زبان شینا، 52 ہزار 134 افراد کی مادری زبان بلتی اور   7 ہزار 466افرادکی مادری زبان کیلاش ہے جبکہ ملک میں 33لاکھ 37ہزار کی دیگر مادری زبانیں ہیں۔

آپ کو علم ہے  بلوچ  کوئی زبان نہیں ہے بے خبر ادارہ شماریات 77 سالہ پاکستانی کی تاریخ میں یہ نہیں جان سکی ہے کہ بلوچ زبان ہے یا قوم ،آپ بھی جانتے 99 فیصد پاکستانی ، بلوچ قوم کو بلوچی  کے نام سے مخاطب کرتے ہیں حالاں کہ انھیں  بلوچ کہنا چاہئے ،جہاں زبان کیلے بلوچی بولا جاتاہے وہاں اسے بلوچ لکھا جارہاہے۔  اس بات سے اندازہ لگائیں کہ ادارہ شماریات کی رپورٹ کہاں سے تیار ہوکر شائع کیاگیا ہے ۔ 




Post a Comment

Previous Post Next Post