میرے والد کو انکی جدوجہد پر پچھتاوے پرمجبور کیا جارہاہے، صاحبزادی واحد کمبر



کوئٹہ ( نمائندہ خصوصی )  بزرگ بلوچ آزادی پسند رہنما  استاد واحد کمبر   کی صاحبزادی مہلب واحد کمبرنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں  کہا ہے کہ میرے والد کو ریاستی عقوبت خانے میں انہیں انکی زندگی بھر کی جدوجہد پر پچھتاوے پرمجبور کیا جارہاہے۔

انہوں نے کہا ہےکہ  معروف سیاسی رہنما واحد قمبر بلوچ نے اپنی زندگی کے 50 سال بلوچ کاز کے لیے وقف کر رکھے ہیں۔ ان کے غیر متزلزل عزم اور قربانیوں نے انہیں ریاست کی دھمکیوں کی وجہ سے ملک چھوڑنے پر مجبور کیا۔

مہلب واحد کمبر نے کہاہے کہ انہوں نے میرے والد کو اپنے تاریک ٹارچر سیلوں میں قید کر رکھا ہے، ان کی روح کو توڑنے کی کوشش کی ہے اور انہیں زندگی بھر کی جدوجہد پر پچھتاوے پرمجبور کیا جارہاہے۔ اب وہ ان ظالم عقوبت خانوں میں اپنی نظریاتی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔ انصاف اور انسانی حقوق کی صریح بے توقیری کے عمل میں، ریاست نے تمام قانونی طریقہ کار کو نظرانداز کرتے ہوئے اسے دوسرے ملک سے اغوا کر لیا، اور اسے عدالت میں پیش کرنے میں ناکام رہا۔ یہ جابرانہ ہتھکنڈے ایک ایسے بزرگ سے ریاست کے خوف کو ظاہر کرتے ہیں جس کا واحد جرم اپنے لوگوں کے حقوق اور وقار کے لیے زندگی بھر کی جدوجہد ہے۔

انہوں نے کہا ہےکہ میرے والد اصولی اور غیر متزلزل عزم کے آدمی ہیں۔ جب کہ ریاست اسے اپنی جدوجہد پر افسوس کرنے کی امید رکھتی ہے، لیکن وہ اس کی قربانیوں کی میراث یا اس کے جذبے کی طاقت کو نہیں مٹا سکتے۔ اس کی آزمائش ان انتہاؤں کی سنگین یاد دہانی کے طور پر کام کرتی ہے جہاں جابر حکومتیں اختلاف رائے کو دبانے اور ان لوگوں کو خاموش کرنے کے لیے جائیں گی جو بہتر مستقبل کا خواب دیکھنے کی ہمت کرتے ہیں۔ اسے عدالت میں پیش کیا جائے اور قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post