پاکستان کا عدالتی نظام بھی بلوچ نشل کشی میں فورسز کے ساتھ برابر کی حصہ دار ہے ۔ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ



گوادر ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی گوادر بار روم  آمد، اس موقع پر گوادر بار کے صدر نعیم شریف اور دیگر نے انکا استقبال کیا ۔

اس موقع پر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

ہمیں، خاص کر ایک سیاسی کارکن، وکیل کو ایک منظم جدوجہد کرنی کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے لوگوں کو پتہ ہی نہیں کہ کیا ہورہا ہے، وہ پہلے سے ہی اتنے جبر کے شکار ہوئے ہیں کہ آج فوج ان کے گھر جلا دیتی ہے، ان کو بے گھر کیا جاتا ہے مگر وہ خاموشی اختیار کرلیتے ہیں کیوں کہ انکے خیال میں  کوئی ظالموں سے پوچھنے والا نہیں ہے۔

ماہ رنگ  نے بلوچستان میں حالیہ فوج  کشی کے حوالے سے کہاکہ سوال یہ اٹھتا ہے کہ ⁧‫بلوچستان‬⁩ میں فوج کشی کا فیصلہ لینے والی باڈی کیا واقعی ایک قانونی باڈی ہے جو یہ فیصلہ لے سکتی ہے۔؟

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں فوج کشی کی لہر  پر آج پاکستان کا دانشور بھی خاموش ہے۔ پنجاب کے دانشور، صحافی اور ورکر کا باقاعدہ مطالبہ رہا ہے کہ بلوچستان میں فوج  کشی جاری رہنا  چاہیے۔ اسی وجہ سے ہم اس (ظلم) کے خلاف باقاعدہ ایک سیاسی تحریک چلارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کا عدالتی نظام بھی بلوچ نسل کشی میں حصہ دار ہے، آگے چل کر وہ مزید کریک ڈاؤن کرسکتے ہیں لیکن بلوچ قومی بقا کے لئے اس تحریک کو مزید منظم کرنے کی ضرورت ہے۔


 

Post a Comment

Previous Post Next Post