کراچی ( مانیترنگ ڈیسک ،ویب ڈیسک ،پریس ریلیز ) کراچی پریس کلب سے گزشتہ روز جاری احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر لالا وہاب بلوچ ساتھیوں سمیت عدالت سے بری ہوگئے ۔
آپ کو علم ہے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ڈپٹی آرگنائزر لالا وہاب بلوچ، عطاء اللہ بلوچ، سیف بلوچ، بابل بلوچ، اور آفتاب بلوچ کو احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار کر کے پولیس تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں انہیں گزشتہ رات نامعلوم مقام منتقل کردیا گیا ،جس پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے جاری بیان میں انکشاف کیا تھاکہ وہ لاپتہ ہیں ،تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہنا ہے کہ آدھی رات کو دوبارہ انھیں تھانے لایا گیا۔
آج صبح انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں وکیل نے مؤقف اپنایا کہ پولیس نے لالا وہاب سمیت دیگر ساتھیوں پر جھوٹے مقدمات درج کئے ہیں اور پرامن مظاہرین پر تشدد اور گرفتارکیے ہیں ۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری مختصر بیان میں تصدیق کی ہے کہ لالا وہاب گرفتار ساتھیوں سمیت عدالت کے حکم پر جھوٹے پولیس کیس سے بری ہوگئے ہیں۔
عدالتی کارروائی کے بعد ان پر درج مقدمات خارج کر کے عدالت نے انھی۔ بری کرنے کا حکم دے دیا ۔
دوسری جانب پنجگور سے پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ صابر نور اور عابد نور بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں۔
ان کے اہلخانہ نے جاری بیان میں کہاہے کہ ہم تمام لوگوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے دونوں بھائیوں کو بازیاب کرانے میں ہماری مدد کی، ہمارے ہمسایوں سے لیکر پنجگور اور بلوچستان کے عام عوام تک، پریس کلبز اور سوشل میڈیا کے سارے لوگوں کا، سب کا شکریہ جنہوں نے اس مشکل گھڑی میں ہمارا ساتھ دیا۔
ہم دعا گو ہیں کہ سب کے سب لاپتہ افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں میں پہنچ جائیں۔
آپ کو علم ہے مذکورہ نوجوانوں کے بازیابی کیلے پنجگور میں دوسری بار دھرنا جاری تھا کہ پانچویں روز مقامی انتظامیہ اور دھرنا منتظمین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد لواحقین نے دھرنا اس شرط پر ختم کردیا کہ وہ انھیں بازیاب کریں گے ۔