اسرائیل ( مانیٹرنگ ڈیسک، ویب ڈیسک ) اسرائیل نے ایران پر جوابی حملوں کا آغاز کر دیا، ایران کے دارالحکومت تہران میں کئی دھماکے سنے گئے۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے تہران میں دھماکوں کی تصدیق کر دی ہے۔
ایران کی فضائی دفاعی افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے تہران، خوزستان اور ایلام صوبوں میں اس کے اڈوں پر حملے کیے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ حملوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا گیا ہے لیکن کچھ مقامات پر ’محدود نقصان‘ ہوا ہے۔
ادھر اسرائیلی دفاعی افواج کا کہنا ہے کہ ایرانی فوجی ٹھکانوں پر حملے مکمل ہو چکے ہیں۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’کچھ دیر پہلے، آئی ڈی ایف نے ایران کے متعدد علاقوں میں فوجی اہداف کے خلاف درست اور ہدف کے حملے مکمل کیے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ ہمارے طیارے بحفاظت گھر واپس آ گئے ہیں۔‘
اسرائیل نے ایران میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایران پر مزائل حملوں کا آغاز کردیا ہے۔
اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق تہران حکومت کی طرف سے اسرائیل پر حملوں کے جواب میں ایران کے کئی علاقوں میں فوجی مقامات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ کئی عمارتوں میں آگ لگ گئی جن میں سے ایک عمارت سے 10افراد کو نکال لیا گیا۔
بی بی سی کے امریکی نیوز پارٹنر سی بی ایس نیوز سے بات چیت کرنے والے دو دفاعی عہدیداروں کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیل میں اپنے ہم منصب وزیر دفاع یویو گیلنٹ سے بات کی ہے۔
ایران اور عراق نے اپنی اپنی فضائی حدود بند کر دیں، تمام پروازیں معطل
خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایران کے سرکاری میڈیا ایجنسی ارنا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد ایران نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔
ایران کی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے ترجمان نے ارنا کو بتایا کہ ملک نے تمام پروازیں تاحکم ثانی منسوخ کردی ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی دارالحکومت کے مغرب میں پانچ دھماکے سنے گئے ہیں اس کے علاوہ تہران کے خمینی ایئرپورٹ پر بھی دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق تہران میں دھماکے فضائی دفاعی نظام کی سرگرمیوں کے باعث ہیں، مہر آباد اور امام خمینی ایئرپورٹس پر صورتحال معمول کے مطابق ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے عراق کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی این اے کے حوالے سے بتایا ہے کہ علاقائی کشیدگی کے باعث تمام ہوائی اڈوں پر فضائی آمدورفت تاحکم ثانی معطل کر دی گئی ہیں۔
ادھر شامی میڈیا کا کہنا ہے کہ دمشق اور حمص میں بھی کئی دھماکے سنے گئے ہیں جبکہ شامی فضائیہ میزائلوں کو ناکام بنانے میں مصروف عمل ہے اس کے علاوہ عراقی شہروں دیالہ اور صلاح الدین میں بھی دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔
دوسری جانب امریکہ نے ایران پر اسرائیلی حملوں سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا، وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملوں میں امریکہ حصہ نہیں لے رہا۔
امریکہ نے اسرائیل کے ایران پر حملوں کو تل ابیب کے حق دفاع قرار دے کر ان کی تصدیق کی ہے۔
یاد رہے کہ یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں میزائل داغے تھے جس کی اسرائیلی حکام نے تصدیق بھی کر دی تھی۔