کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) کراچی سے 15 اکتوبر کو لاپتہ ہونے والے باقی تمام طالب علم بازیاب ہوگئے جبکہ دو تاحال لاپتہ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سولہ اکتوبر کو کراچی کے علاقے بشیر ولیج سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں کے لاپتہ ہونے والے کمبر بلوچ، سعید اللہ، بیبگر، اشفاق، ذیشان، اور زبیر آج بازیاب ہوگئے ہیں۔ جبکہ ان کے ساتھ لاپتہ ہونے والے جاوید اور حنیف تاحال لاپتہ ہیں۔
دوسری جانب بلوچستان سے 2 لاپتہ افراد بازیاب ہوگئے ہیں ، ایک کی حالت خطرناک ہے ۔
تفصیلات کے مطابق گوادر کے قریب دورو چیک پوسٹ سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے موسیٰ ولد اقبال گذشتہ شب بازیاب ہواہے ۔
موسیٰ ولد اقبال جو اس سے قبل 2018 بھی جبری گمشدگی کا نشانہ بنے تھے رواں ماہ 17 اکتوبر کو ایک بار پھر پاکستانی فورسز نے انھیں انکے دیگر دو رشتہ داروں فیصل بلوچ، حمزہ بلوچ کے ہمراہ جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا تھا۔
تینوں افراد بلوچستان کے ضلع کیچ کے رہائشی ہیں موسیٰ ولد اقبال کی بازیابی کی تصدیق علاقائی ذرائع نے کردی ہے، تاہم انکے ہمراہ لاپتہ فیصل اور حمزہ کے حوالے سے کوئی تفصیلات سامنے نہیں آسکے ہیں۔
ادھر پنجگور سے گذشتہ شب بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج کے دوران سرکاری حمایت یافتہ گروہ ڈیتھ اسکواڈ کے ہاتھوں اغواء ہونے والا طالب علم نصیب بلوچ بازیاب ہواہے۔
نصیب بلوچ کے قریبی ذرائع کے مطابق نصیب بلوچ پر اغواء کے دوران شدید تشدد کیا گیا جس سے ان کی حالت غیر ہوگئی ہے جس کے بعد لواحقین نے انھیں اسپتال میں داخل کردیا ہے۔