بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ بلوچ راجی مچی کی تیاریوں کے دوران شال سے سینکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا گیا، بعد میں متعدد لوگوں کو جبری غائب کیا گیا، جن میں جیئند بلوچ اور شیرباز بلوچ بھی شامل ہیں۔ ان کے لواحقین کو کسی بھی قسم کی معلومات نہیں دی جارہی ہیں۔ شال کے تمام تھانوں اور جیلوں سے معلومات کرنے پر انتظامیہ اور پولیس لواحقین کو ان کے پیاروں کے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات فراہم نہیں کر رہی ہے۔
ترجمان نے کہاہے کہ اس سلسلے میں جیئند اور شیرباز کے اہل خانہ نے 12 اگست کو کوئٹہ میں ریلی کا انعقاد کیا ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی اس ریلی کی مکمل حمایت کرتی ہے اور بلوچ عوام سے درخواست کرتی ہے کہ وہ اس ریلی میں شرکت کرکے جبری گمشدگی کے شکار لواحقین کی آواز بنیں۔