کوئٹہ بلوچ راجی مچی کے شرکاء پر کریک ڈاؤن کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام بلوچستان یونیورسٹی سے ریڈ زون کی جانب شال میں احتجاجی ریلی ۔ریلی میں وکلا برادری ،سیاسی ، سماجی ، طلبہ تنظیم رہنماؤں ، نوجوانوں سمیت خواتین و بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
شرکا کی جانب سے گوادر میں ہونے والے راجی مچی پر تشدد اور گرفتاروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
انھوں نے گوادر میں شرکا پر کریک ڈاؤن کی مزمت اور گرفتار رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ۔
خضدار انتظامیہ نے پرامن احتجاجی ریلی کو روکتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس تعینات کر دی ہے۔ بی وائی سی ترجمان کا کہنا ہے تشویش ہے کہ پرامن مظاہرین کو گرفتار کیا جاسکتاہے۔
انھوں نے کہاہے کہ مظاہرین کو ریاستی فورسز کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ اگر وہ ریلی کو آگے بڑھاتے ہیں تو وہ ذمہ دار ہوں گے۔
ترجمان نے کہاہے کہ ہم خضدار کے عوام سے پرامن احتجاج میں شامل ہونے اور ریاستی ظلم و بربریت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کرتے ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ بلوچ راجی مچی کے پرامن قافلوں اور دھرنوں پر پرتشدد حملوں کے جواب میں، پورے بلوچستان میں مظاہرے حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ
سے پھوٹ پڑے ہیں ۔
آج بلوچستان کے دارالحکومت شال سمیت خصدار کاہان ، قلات، دالبندین،
خاران۔ قلات ، وڈھ ، کرخ ، واشک ،برخان
، رکھنی ، نوشکی مستونگ،پنجگور
،کیچ ،گوادر ،آواران ، لسبیلہ، اور دیگر مقامات پر عوام بڑی تعداد میں احتجاجی مظاہرے اور شٹر ڈاؤن ہڑتالیں کر رہے ہیں۔
تاکہ ریاستی ظلم و بربریت کے شکار ہونے والے شہدا اور زخمیوں ،سمیت گرفتار شرکا کو انصاف مل سکے ۔
بی وائی سی ترجمان کہاہے کہ خضدار میں بڑی تعداد میں ایف سی اہلکار احتجاجی مقام پر تعینات کیے گئے ہیں، ہم خضدار کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ گھروں سے نکل کر احتجاج میں بھرپور شرکت کریں اور ریاست کو یہ پیغام دیں کہ بلوچ قوم کسی صورت پہچے نہیں ہٹےگی۔