گوادر: فورسز کا بی وائی سی دھرنے کا گھیراؤ برقرار اسٹیج جلادیا ، نیشنل پارٹی رہنما گرفتار،مستونگ میں مظاہرین کا گھیراؤ تنگ

 


گوادر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جاری دھرنے کا گھیراو تاحال برقرار حالات  انتہائی کشیدہ ہیں۔ فورسز نے نیشنل پارٹی کے رہنما اشرف حسین کے گھر پر دھاوا بول کر اس کو گرفتار کرلیا ہے۔ گھر میں موجود تمام مہمانوں کی کھڑی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑے گئے ہیں۔

 فورسز نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کو گھیرے میں لیا ہوا ہے اور مظاہرین پر فائرنگ اور آنسو گیس شیلنگ کی جارہی ہے۔

دوسری جانب اسٹیج کے علاوہ راجی مچی کے  شرکا گاڑیاں اور موٹرسائیکلوں کو آگ لگائی ہے ۔ 

مظاہرین کا کہنا ہے  پاکستانی فورسز بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ کو گرفتار کرنے کیلئے بھرپور طاقت کا استعمال کررہے ہیں جبکہ عوامی مزاحمت کے باعث فورسز انہیں گرفتار کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔

مظاہرین پر فورسز کی جانب سے فائرنگ کی بھی اطلاعات موصول ہورہے ہیں جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جنہیں فورسز اسپتال جانے کی بھی اجازت نہیں دے رے ہیں۔


باخبر ذرائع کا کہنا ہے آج ایک وفد کو گوادر میں ماہ رنگ سے ملاقات کر کے ان کے مطالبات حل کرنے تھے، لیکن سرفراز بگٹی اور کمانڈنٹ مکران ماہ رنگ کو گرفتار کر کے کوئٹہ منتقل کرنا چاہتے ہیں۔

بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک نے کہا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اپنے دائرہ اختیار اور تجاوزات سے گریز کرے۔

‏انہوں نے کہاکہ گوادر پارٹی رہنما اشرف حسین کے گھر پر ریاستی اہلکاروں کی جانب سے توڑ پھوڑ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ ریاستی اہلکاروں نے گزشتہ شب چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے انکے گھر پر توڑ پھوڑ کیا ہے۔

دھرنے کے مقام کے علاوہ فورسز کی بھاری نفری نے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کیا ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق راجی مچی میں شرکت یا ہمدردی رکھنے والے افراد کی پروفائلنگ کیا جارہا ہے کئی افراد کی گرفتار ی جب کہ متعدد افراد کے زخمی کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

علاوہ ازیں مستونگ سے تازہ اطلاعات ہیں کہ 27 جولائی سےجاری دھرنے کو ریاستی فورسز نے گھیرے میں لینا شروع کردیا ہے ،کسی بھی لمحے مظاہرین کے خلاف بندوق لاٹھی ،ڈنڈوں کا استعمال کیا جاسکتا ہے ۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فورسز نہتے مظاہرین کو  انتہائی نفرت  اور حقارت  سے گھور رہے ہیں ۔ 

Post a Comment

Previous Post Next Post