بین این ایم برطانیہ کی نئی کابینہ تشکیل، منظوربلوچ صدر،کمبربخشی جنرل سیکریٹری منتخب

 


بلوچ نیشنل موومنٹ برطانیہ چیپٹر کا چوتھا چیپٹر کونسل جنرل اجلاس بیاد شہدائے بلوچستان منعقد ہوا۔

اجلاس کے مہمان خصوصی بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ تھے جبکہ اعزازی مہمانوں میں بی این ایم کے مرکزی جونیئر جوائنٹ سیکرٹری حسن دوست بلوچ اور مرکزی کمیٹی کے اراکین نیاز بلوچ اور فہیم بلوچ شامل تھے۔

اجلاس میں سابقہ چیپٹر کابینہ تحلیل کی گئی اور نئے عہدیداروں کا انتخاب بھی عمل میں آیا۔

اجلاس میں چار مختلف سیشن شامل تھے۔ جس میں پہلے سیشن میں دوستین بلوچ نے دو سالہ سیکریٹری رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ میں پچھلے دو سالوں کی کارکردگی اور اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ جبکہ دوسرے سیشن میں فنانس سیکریٹری نسیم بلوچ نے مالیاتی رپورٹ پیش کی۔

فنانس رپورٹ میں پارٹی کے مالی معاملات، آمدنی اور اخراجات کا جائزہ لیا گیا۔

تیسرے سیشن میں ایجنڈاء اور تجاویز پر بات چیت ہوئی، جس میں برطانیہ چیپٹر کے اراکین نے پارٹی کو مزیدفعال بنانے کے لئے اپنی تجاویز پیش کیں۔ اس سیشن میں مختلف تجاویز پر تفصیلی غور و غوض کیا گیا اور ان پر عملدرآمد کے لئے مختلف حکمت عملیوں پر بات چیت کی گئی۔

چیپٹر کونسل اجلاس میں چوتھا سیشن تنقیدی سیشن تھا جس میں بی این ایم یوکے چیپٹر کی کارکردگی پر کارکنوں کو تنقید اور سوالات کا موقع دیا گیا۔

اس سیشن میں زونل اراکین نے پارٹی کی موجودہ پالیسیوں پر تنقید کی اور مختلف سوالات اٹھائےاور اپنی رائے دی۔

تنقیدی نشست کے بعد نئی زونل کابینہ کےلیے انتخابات کا انعقاد کیاگیا، جس کےلیے بی این ایم جوائنٹ سیکریٹری حسن دوست بلوچ کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، جس کے بعد پارٹی آئین کے تحت ووٹنگ ہوئی جس میں منظور بلوچ چیپٹر صدر، کمبر بخشی بلوچ جنرل سیکریٹری اور جمیل بلوچ جوائنٹ سیکریٹری منتخب ہوئے جبکہ نسیم عباس بلوچ بلا مقابلہ نائب صدر اور یونس بلوچ بلامقابلہ فنانس سیکریٹری چنے گئے۔

جنرل باڈی اجلاس کے آخر میں مہمان خصوصی اور پارٹی چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے نئی کابینہ سے حلف لیا اور اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  جمہوری عمل اور بروقت نئی قیادت کے انتخاب کو پارٹی کی کامیابی قرار دیا اور کہاکہ بی این ایم شہیدوں کی پارٹی ہے جو جمہوری اصولوں پر اور وقت کے تقاضوں کے مطابق فعال اورمنظم ہورہا ہے۔ بی این ایم جیسی سیاست جماعت کی فعالیت اورمنظم ہونا بلوچ قومی تحریک کی کامیابی کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس کی واضح مثال کل اورآج کے ڈائسپورہ کی شکل میں ہمارے سامنے ہے۔ لہٰذا پارٹی کارکن اور کیڈر اس حقیقت کے ادراک کے ساتھ آگے بڑھیں کہ کسی بھی تحریک میں سیاسی ادارے کی فعالیت کامیابی کی ضمانت ہے۔

انھوں نے کہاکہ  جس بلوچ نیشنل موومنٹ کو ریاست پاکستان نے وطن سے ختم کرنے کی کوشش کی وہ آج دنیا بھر میں پھیل کر بلوچ قومی آواز بن چکاہے۔ قیادت، کارکنوں، کیڈر اور دوستوں کی شہادت ، ریاستی سفاکیت کامقابلہ صرف نظریے سے ممکن ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم چیئرمین غلام محمدبلوچ کے فکر وفلسفے پربلوچ قومی تحریک آزادی کے ایک اہم سیاسی پلیٹ فارم پر جدوجہد کررہے ہیں۔ ہمیں اس پارٹی کے لیے وہ تمام کاوشیں روبہ عمل لانے کی ضرورت ہے جس کی بنیادوں میں شہدا کی لہو اور فعالیت سے کروڑوں بلوچوں کی توقعات ،امید اوراُمنگ وابستہ ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post