کوئٹہ سے گوادر میں منعقد ہونے والے بلوچ راجی مچی میں شرکت کیلے جانے والا قافلہ تیسرے دن بھی مستونگ میں دھرنے کی شکل میں موجود رہا ۔ بی وائی سی

 


مستونگ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ 27 جولائی کو شال  سے بلوچ راجی مُچی میں شرکت کے لئے نکلنے والا قافلہ، جسے پاکستانی فورسز نے فائرنگ اور تشدد کا نشانہ بناکر آگے جانے کی اجازت نہیں دی تھی، آج تیسرے دن مستونگ میں دھرنے کی شکل میں موجود رہا۔

دھرنے میں بزرگ، بچے اور عورتیں شامل ہیں جن کو تپتی دھوپ اور گرمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 

انھوں نے کہاے کہ دھرنے میں سیاسی سماجی کارکنوں سمیت عوام بڑی تعدد شامل ہوئی۔ اس موقع پر بی وائے سی کے ذمہ داران نے شرکاء سے بات کی اور ریاستی ظلم و بربریت کے خلاف اپنے جدوجہد کی کامیابی کا عزم ظاہر کیا۔

ترجمان نے کہاہے کہ شال سے نکلنے والے اس قافلے کو متعدد رکاوٹیں عبور کرنے کے بعد مستونگ میں فورسز کی جانب سے روکا گیا۔ جہاں شرکاء کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 14 لوگ زخمی ہوئے۔ زخمی ہونے والوں میں سے چار کی حالت تشویشناک ہے۔

‏‪


Post a Comment

Previous Post Next Post