چاغی : اہلیان چاغی کے جاری بیان کے مطابق ریکوڈک اور سیندک پروجیکٹ میں غیر بلوچوں کے بھرتیوں کے خلاف پریس کانفرنس کرنے کے پاداش میں نوجوان اور ان کے لواحقین کو مخلتف زرائع سے دھمکیاں موصول ہورہی ہے ۔
قانون نافظ کرنے ولے ادارے بجائے نوٹس لینے کے حق بات کرنے والوں کو انڈین ایجنٹ اور ترقی مخالف اور غدار جیسے القابات سے نواز رہے ہے
انھوں نے کہاہے کہ ہم اس بات کو روز روشن کی طرح عیاں کرنا چاہتے ہے کہ اب سرزمین کے تحفظ کے راستے میں ان دھمکیوں سے ہمیں خاموش نہیں کرایا جا سکتا آخری دم تک سائل و وسائل کو لوٹنے کی مخالفت کرے گے ۔
بلوچستان میں بارڈر، زراعت، و سروس سیکٹر کے بعد اب زمینوں سے بے دخل کیا جارہے اگر قانونی جو حق اب تو اس سے بھی محروم رکھا گیا ہے
بلوچستان بھر میں اپنے اتحادیوں کو اکھٹا کرکے سرزمین پر ڈھاکہ کے خلاف تحریک منظم کرے گے
اگر اپنے وسائل سے اور قانونی حق سے بے دخل کیا گیا تو ریکوڈک اور سیندک سے لوٹے گئے پتھر اور دیگر جزائر کو باہر لے جانے کے تمام راستے بند کردے گے
ہم تمام سیاسی پارٹیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں، وکلاء برادری طلباء اور تمام بلوچ قوم اور خطے کے دیگر مظلوم اقوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اس استحصال نما ظلم کے خلاف ہماری آواز کو توانوں کریں ۔
انھوں نے کہاہے کہ ہمارے ساتھیوں کو کوئی نقصان پہنچایا گیا تو زمہ دار قانون نافذ کرنے والے ادارے چاغی میں لوٹ کھسوٹ کرنے والے کمپنیاں اور علاقائی میر معتبر اور مافیا ہونگے ۔