شال پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ سلمان بلوچ کی ہمشیرہ سعدیہ بلوچ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں سب سے بڑا مسئلہ جبری لاپتہ افراد کا ہے۔ یہ مسئلہ کئی سال سے جارہی ہے۔ اور یہ مسئلہ ختم ہونے کے بجائے دن بدن بڑھ رہا ہے، آئیے اپنی قوم اور لاپتہ افراد کے لئے آواز بلند کریں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے میرا بھائی سلمان بلوچ لاپتہ ہے، انہیں 13 نومبر 2022 کو کوئٹہ سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور وہ تاحال لاپتہ ہیں۔
انھوں نے مزید کہاہے کہ اس طرح آصف بلوچ اور رشید بلوچ میرے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ میرے کزن ہیں، انہیں 31 اگست 2018 کو نوشکی کے مشہور پکنک پوائنٹ زنگی ناوڑ سے جبری لاپتہ کیا گیا ان کے ساتھ لاپتہ کیے گئے ان کے بہت سے ساتھی بازیاب ہوگئے لیکن آصف اور رشید اب تک بازیاب نہ ہوسکے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ بلوچ وائس فار جسٹس کی جانب سے سلمان، آصف اور رشید بلوچ کی با حفاظت بازیابی کے لئے 24 مئی کو شام 7 بجے سے رات 12 بجے تک ایکس پر کمپیئن چلائی جائے گی، میں تمام باشعور لوگوں سے اپیل کرتی ہوں کہ کمپیئن میں حصہ لیں اور اس کے ساتھ ساتھ میں مسنگ پرسنز کے خاندانوں سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ دو دو منٹ کی اپنی وڈیو بنائیں اور اس ظلم کیخلاف آواز اٹھائیں۔