تربت انتظامیہ میتیں حوالگی سے انکاری، لواحقین کا دھرناجاری

 


تربت تین روز سے ہسپتال میں پڑے نعشیں لواحقین کے حوالےنہ کرنے کیخلاف لواحقین کا احتجاج دھرنا دے دیا ۔ پاکستانی فورسز  نے دھرنے کو گھیر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق تین روز قبل  چار بلوچ سرمچاروں نے قابض پاکستانی فورسز کی نیوی کے مرکزی کیمپ میں گھس کر حملہ کرنے دوران ھلاک ہوگئے تھے ۔ آواران جھاؤ اور کیچ بلیدہ سے ان کے اہل خانہ نے سول سوسائٹی کے کارکنوں کے ہمراہ ٹیچنگ ہسپتال تربت میںتوں کی وصولی کا انتظار کیا۔ تاہم انتظامیہ نے میتیں حوالے نہیں کیے ، جس کے خلاف لواحقین آج  لواحقین  نے ڈی بلوچ کے مقام کے پر ایم ایٹ شاہراہ بند کرکے نعشوں کی حوالگی تک دھرنا دے دیا ۔ 


مظاہرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ لواحقین سے ایک فارم پر اقرار نامے کی صورت میں دستخط سمیت ویڈیو ریکارڈ کروانا چاہتی ہے جبکہ لواحقین سمیت سیاسی و سماجی حلقے اس کو مسترد کرچکے ہیں۔

آخری اطلاع تک پاکستان کے قابض فورسز نے دھرنے کو گھر کر انھیں خوف زدہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ کسی طرح بھی دھرنے کو ختم کریں ۔ 

آپ کو معلوم ہے رواں ماہ گوادر  خفیہ ایجنسیوں کے کیمپ پر ھلاک فدائین کے لواحقین کو انتظامیہ نے بلیک میل کرکے نعشیں حوالے کیا تھا جس میں لکھا گیا تھا کہ انکے نام جبری لاپتہ افراد کے لسٹ میں درج تھے ۔ 

انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی حرکتیں کرکے ریاست عالمی دنیا میں اپنی گرتی ساکھ کو بحال کرنے اور مسنگ پرسنز کے کیس کو خراب کرنے کیلے ایسی گھناؤنی حرکت کر رہی ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post