شعیب اور شاہ زمان کی مسخ شدہ لاش پھیکنا ایجنسیوں کا مسخ چہرہ عیاں کرتا ہے۔ والدہ شعیب بلوچ

 


بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں انتہائی غم و غصے کا مظاہرہ کرتے ہوئے جاری بیان میں کہا ہےکہ شعیب اور شاہ زمان بلوچ، لیاری کراچی کے رہنے والے مزدور اور اسپورٹس مین تھے،  جنہیں 18 اگست 2023 کو سادہ لباس اور رینجرز کے اھلکار آپریشن کے نام پر لے کر گئے اور کل بروز بدھ 27 مارچ 2024 کو ُان کی مسخ شدہ نعشیں پھینک دیئے گئے۔ 

شعیب کی والدہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پچھلے مہینے تک پولیس اور ایجنسیوں کے اھلکار ایک رات دو بجے ان کے گھر گئے اور شعیب کی والدہ کا شناختی کارڈ کی فوٹو اپنے ساتھ لے گئے۔ بقول والدہ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ان کے بچے لوٹ آئیں گے۔ 

شعیب اور شاہ زمان کو اغوا نما گرفتاری کا شکار بنا کر اور اُن کی مسخ شدہ نعشیں پھینکنا کہاں کی انسانیت ہے؟ لیاری میں ہر رات آپریشن کے نام پر لوگوں کے گھروں میں چھاپے مارے جاتے ہیں۔ جوان لڑکوں کو اٹھایا جاتا ہے اور ان کے گھر والوں کو دھمکایا جاتا ہے کہ اگر کچھ نہ کہو گے تو بچہ واپس آجائے گا لیکن اگر آواز اٹھائی تو لاش آئے گی۔ اپنے بچوں کی زندگی کی خاطر یہ لوگ کچھ نہیں کہتے اور سالہ سال اپنے بچوں کا انتظار کرتے ہیں۔ 

لیاری اور کراچی کے دیگر علاقوں میں لوگوں میں اس قدر خوف بڑھا دیا ہے کہ ان کے بچے اغوا ہو جاتے ہیں لیکن یہ میڈیا میں کسی صورت یہ بات خوف سے چھپا  دیتے ہیں  اور اسی وجہ سے ایجنسیوں کو شہہ ملتی ہے اور ہر رات کراچی کے مختلف اور خاص کر لیاری میں لوگوں کے گھروں میں چھاپے مارتے ہیں۔ 

اس عمل کو روکنے کے لئے مسنگ پرسنز کے خاندانوں سمیت تمام انسان دوستوں کو آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post