خضدار سیو اسٹوڈنٹس فیوچر کے ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ ایس ایس ایف گزشتہ پانچ سالوں سے بلوچستان کے شہر خضدار میں علمی و تعلیمی سرگرمیوں میں سرگرم رہی ہے جس کے تحت مختلف تعلیمی تقاریب، کیرئر کونسلنگ، کتاب میلے و دیگر تعلیمی سرگرمیوں کا انعقاد کرنا شامل رہا ہے۔ ایس ایس ایف کو بنانے کا مقصد خضدار شہر میں تعلیمی ماحول کو اوجاگر کرنا اور طلبا کے مسائل حل کرنا اور شہر کے اندر ایک تعلیمی ماحول کو پروان چڑھانا تھا۔ جو گزشتہ دورانیہ میں سرنجام دینے کی کوشش کی بھرپور کوشش کی گئی ہے۔ اس دورانیہ میں کئی مشکلات اور سختیوں کے باجود ایک تعلیمی پلیٹ فارم کی حیثیت سے بلوچ طلباء کی قدم کرتے آ رہے ہیں لیکن اب اس جدوجہد کو مزید منظم کرنے کیلئے اس پلیٹ فارم کو تنظیمی کاروان کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان نے کہاہے کہ خضدار اور گردونواح میں سرگرم ایکٹیو طلباء کے ساتھ ایس ایس ایف کو بلوچستان کی سب سے متحرک اور بڑی طلباء تنظیم بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی میں ضم کرنے کا بنیادی مقصد طلباء کو مزید تعلیم اور سیاسی سرگرمیوں کی جانب راغب کرنا ہے۔ تنظیم بلوچستان میں واحد طلباء ادارہ ہے جو حقیقی معنوں میں بلوچ طلباء کی حقوق اور ان کی سیاسی تربیت پر کام کررہی ہے جس میں کتاب کلچر، ادبی و سیاسی تقاریب، طلباء کے حق میں مہم، بلوچ لٹریسی کیمپئن پر مہم سمیت دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں اپنے بڑے قومی طلباء اداروں میں شامل ہوکر قومی حوالے سے اپنے نوجوانوں کو متحد کرکے جدوجہد کرنا چاہیے اور معاشرے میں بطور شعوریافتہ طلباء اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اتحاد اپنی مقصد تک پہنچنے کا موثر ترین ذرایعہ ہے جسے اپنا کر ہمیں بلوچ طلباء کے لئے جدوجہد کرنا ہے، اسی متحد ہونے کی فلسفے پر چل کر ہم نے ایس ایس ایف کو تنظیم میں ظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہی محو سفر کاروان ہمیں اپنی منزلِ مقصد تک پہنچائے گی۔
انھوں نے کہاہے کہ ہم نے یہ فیصلہ بلوچ قومی سوچ کے تحت کیا ہے اور خضدار سمیت بلوچستان کے تمام طلباء سے درخواست کرتے ہیں کہ آئیں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے متحد ہوکر اپنے طلباء حق اور قومی جدوجہد کا حصہ بنیں۔ آج کے بعد ایس ایس ایف کا کوئی الگ اسٹرکچر نہیں ہوگا بلکیں اس پلیٹ فارم کو ختم کرکے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی میں شامل کررہے ہیں۔ ہم تنظیم کو خضدار میں فعال کرکے یہاں علمی تقاریب، کتب میلے، ادبی پروگرامز کے انعقاد سے علمی و سیاسی ماحول پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔