اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق میری
لالر نے اسلام آباد بلوچ یکجہتی کمیٹی کی زیر اہتمام لانگ مارچ دھرنے کی قیادت کرنے والی خاتون رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے سیکرٹری جنرل سمی الدین بلوچ سے وڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کی اور مارچ کے حوالے خیالات کا تبادلہ کیا۔
میری لالر نے اس آنلائن ملاقات کے حوالے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انہوں نے انہوں نے ماہ رنگ بلوچ اور سمی دین سے ملاقات میں جبری گمشدگیوں کیخلاف جاری احتجاج پر تبادلہ خیال کیا اور بلوچ مظاہرین نے اس موقع پر اسلام آباد پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کی شکایات کی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو پرامن مظاہرین کیخلاف ہراساں کرنے کی شکایات کو ختم کیا جانا چاہیے۔
علاوہ ازیں ماہ رنگ بلوچ نے اس حوالے سے اپنے ایکس ہینڈل سے میری لالر کے پوسٹ کو شئر کرتے ہوئے لکھا کہ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق کو پرامن مظاہرین کیخلاف پولیس کے کریک ڈاؤن، میڈیا کی بدنیتی پر مبنی مہم اور بلوچ لاپتہ افراد کے حوالے سے نگران وزیر اعظم پاکستان کے مضحکہ خیز تبصروں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ ہماری صورتحال اور ہمیں درپیش خطرات کی نگرانی جاری رکھے گی۔
اس حوالے سے مارچ کے ایک اور منتظم سمی دین بلوچ نے لکھا ہے کہ آج، آن لائن ملاقات کے دؤران ہم نے مارچ کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ کو تفصیلات فراہم کیے اسی کے ساتھ انھیں تونسہ میں متعدد گرفتاریاں، پولیس نے میرے سمیت مارچ کرنے والوں کے خلاف من گھڑت مقدمات درج کیے، اور وزیر اعظم نے ہمیں دہشت گردوں کے ہمدرد قرار دینے جیسے واقعات کا ذکر کیا ۔