بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقہ تجابان کے رہائشی بہادر چاکر کی جبری گمشدگی کے خلاف لواحقین کی جانب سےایم ایٹ سی پیک روڈ کو تجابان کے مقام پر آج دوسرے روز بھی احتجاجا دھرنا جاری رکھکر بلاک کیا گیا ۔
نوجوان کی جبری گمشدگی کے خلاف اہلخانہ اور اہل علاقہ نے ہفتہ کے دن سی پیک شاہراہ بلاک کردیا اور دھرنا گزشتہ رات بھی سی پیک روٹ پر جاری رہا اور آج ٹریفک کو اتوار
کے دن بھی معطل رکھا ۔
دوسری جانب فورسز ہاتھوں ہوشاپ اور تجابان سے جبری گمشدگی کےشکار ہونےوالےطالب علم اسلم ولد کریم بخش،حمل ولد قادر بخش اور بہادر ولد چاکرکے لواحقین نےان کی باحفاظت بازیابی اپیل کی ہے ۔
علاوہ ازیں وائس فار بلوچ مسنگ کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے جاری بیان کہا ہے کہ گزشتہ روز ہوشاپ اور تجابان ضلع کیچ سے بلوچ طالب علم اسلم ولد کریم بخش،حمل ولد قادر بخش اور بہادر ولد چاکر کو فورسز نے غیر قانونی حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، بلوچ طلباء کے اہلخانہ نے انکی باحفاظت بازیابی کے لیے سی پیک روٹ دھرنا دے کر
بیٹھے ہوئے ہیں-
انھوں نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ بھی لاپتہ طلباء کے حوالے سے انکے اہلخانہ کو معلومات فراہم نہیں کررہا ہے جو باعث تشویش ہے-
نصراللہ بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچ طلباء پر کوئی الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کیا جائے اگر وہ بےقصور ہے انہیں فوری طور پر رہا کرکے انکے خاندان کو ذہنی اذیت سے نجات دلائے-