بلوچ نسل کشی خلاف تربت تا اسلام آباد لانگ مارچ، کوہ سلیمان کے بغیر بلوچستان ادھورا ہے۔ تونسہ میں جلسہ سے خطاب ،اگلا پڑاو ڈیرہ اسماعیل خان میں ہوگا اعلان



بلوچ نسل کشی کے خلاف لانگ مارچ کے شرکاء کا منگل کے روز تونسہ شریف میں ہزاروں لوگوں نے استقبال کرتے ہوئے “راجن پور تا ڈی جی خان بلوچستان” اور “بلوچ نسل کشی بند کرو “کے نعرے لگائے۔

اس موقع پر استقبالی جلسے سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا درد ایک ہے ایک زمین کے مظلوم ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کوہ سلیمان کے بغیر بلوچستان ادھورا ہے۔ ہمیں ملکر ظلم کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ سی ٹی ڈی کی طرف سے شہید بالاچ بلوچ کے فیک انکاؤنٹر میں قتل کے بعد بلوچ نسل کشی کے خلاف جاری لانگ مارچ، صرف ایک مارچ نہیں بلکہ ریاستی جبر و استحصال سے تنگ آئے بلوچ قوم کی امید ہے۔

انہوں نے کہاکہ پچھلے 26 دنوں سے جاری یہ تحریک پہلے شہید فدا چوک تربت پر دو ہفتوں تک دھرنے کی صورت جاری تھی۔

انھوں نے کہاکہ تربت میں انصاف کے تمام دروازے بند پاکر، یہ تحریک لانگ مارچ کی شکل میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے کوئٹہ پہنچی اور کوئٹہ میں چار دن تک سریاب روڈ پر دھرنے کے بعد، لاپتہ افراد اور ماورائے عدالت قتل کئے گئے بلوچ فرزندوں کے لواحقین کے ساتھ، اب اس مارچ کا رخ کوہِ سلیمان کے بعد اسلام آباد کی طرف ہے۔

ڈاکٹر ماہ رنگ نے کہاکہ یہ مارچ اسلام آباد میں جاری بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کو جوائن کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری اسلام آباد کی عوام سے یہی درخواست ہے کہ وہ آئیں اور اس تحریک کا حصہ بن کر بلوچ نسل کشی کے خاتمے کی خاطر اس تحریک کو توانا کریں۔

تربت اور کوئٹہ سے شریک مارچ میں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین نے کہاکہ کوہ سیلمان کے بلوچوں نے ہمیں بے پناہ محبت دی اور ہمارے ساتھ جڑ گئے۔

انہوں نے کہاکہ گاؤں سے لوگوں نے آکر ہمارا درد بانٹا۔ شرکا نے کہاکہ ریاستی رکاوٹوں کے باوجود لوگوں کا جم غفیر امڈ آیا ہے ۔ 

دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی کے  ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہاہے کہ بلوچ نسل کشی اور بلوچ فرزندوں کی جبری گمشدگی کے خلاف جاری لانگ مارچ بدھ کی صبح تونسہ شریف سے نکلے گا اور ڈیرہ اسمائیل خان سے ہوتے ہوئے اسلام آباد کی طرف جائے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کا کاروان صبح 09 بجے ڈیرہ اسمائیل خان پہنچے گی۔ ڈیرہ اسماعیل خان کی عوام سے اپیل ہے، کہ وہ آئیں اور اس مارچ کا استقبال کرکے، نسل کشی کے خلاف ابھرتی اس آواز کو محکم کریں۔

انہوں نے کہاہےکہ اسلام آباد کی عوام، اور تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے درخواست ہے کہ لانگ مارچ کا اسلام آباد میں پڑاؤ نیشنل پریس کلب میں جاری بلوچ یکجہتی کمیٹی اسلام آباد کا دھرنا ہوگا، لہٰذا وہ آئیں اور بلوچ قوم کی نسل کشی کو روکنے کی خاطر اس تحریک کی آواز کو توانا کرکے ریاست کو پیغام دیں کہ اب ہم خاموشی سے اپنے پیاروں کی نعشیں نہیں اٹھائیں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post