بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ جاری بیان میں کہاہے کہ واشک کے علاقے راغے کلان کے رہائشی اور پاکستانی فوج کے آلہ کار منظور ولد بنگل خان کو ان کے قومی جرائم پر گرفتاری کے بعد تنظیم کی احتساب عدالت کے فیصلے کے تحت ہلاک کردیا۔
منظور کو 19 نومبر 2023 کو بلوچ سرمچاروں نے چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا۔اس پر پاکستانی فوج کے لیے مخبری اور سہولت کاری کے الزامات تھے۔مذکورہ قومی مجرم کو قبل ازیں بھی بی ایل ایف نے گرفتار کیا تھا۔ اس کی رہائی اس ضمانت اور تنبیہ کے ساتھ عمل میں آئی کہ وہ مزید پاکستانی فوج کے لیے کام نہیں کرے گا۔ لیکن اس کے باوجود مذکورہ مجرم اپنے جرائم سے باز نہیں آیا اور مسلسل بلوچ قومی مفادات کے خلاف پاکستانی فوج کے لیے کام کرتا رہا۔
انھوں نے کہاہے کہ تنظیم کےانٹیلی جنس ونگ سے منسلک ارکان اس کے نقل و حرکت پر مسلسل نظر رکھتے رہے اور تنظیم کے آپریٹنگ دستے نے 19 نومبر کو اسے دوبارہ گرفتار کیا۔ گرفتاری کے بعد مذکورہ مجرم سے دستیاب معلومات کی روشنی میں تفتیش کی گئی۔مجرم نے اعتراف کیا کہ وہ پاکستانی فوج کے لیے مخبری کرتا رہا ہے ایسے ہی ایک مخبری کے نتیجے میں پاکستانی فوج نے شہید مسلم اور ساتھیوں پر حملہ کرکے انھیں جانی نقصان پہنچایا تھا ۔ مجرم کو تنظیمی قوانین کے مطابق تنظیم کی احتساب عدالت کے سامنے پیش کرکے صفائی کا موقع دیا گیا جہاں مجرم نے اپنے قومی جرائم کا اعتراف کرتے ہوئے تنظیمی تفتیش میں سامنے آنے والی معلومات کی تائید کی۔
ٹھوس ثبوت اور مجرم کے اعترافی بیانات کی جانچ کے بعد احتساب عدالت نے مذکورہ مجرم کو بلوچ سماج کے لیے ناسور قرار دیتے ہوئے سزائے موت کا فیصلہ سنایا ۔اس فیصلے پر عمل کرتے ہوئے 3 دسمبر کو مذکورہ مجرم کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا گیا۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ اس ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر پاکستانی فوج کے مقامی سہولت کاروں کو تنبیہ کرتی ہے کہ وہ اپنے جرائم اور قوم مخالف سرگرمیوں سے باز آئیں وگرنہ ان کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔قومی مجرموں کو کسی بھی قیمت پر معاف نہیں کیا جائے گا ۔ بی ایل ایف ہر ممکن طاقت کا استعمال کرتے ہوئے بلوچ سماج کو ان ناسور سے نجات دلائے گی جو بلوچ قومی اتحاد ، اقدار اور قومی تحریک کے خلاف قابض دشمن کی مدد کر رہے ہیں۔