بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بدھ اور جمعرات درمیانی شب بدنام زمانہ کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی نے مرکزی شہر ڈی سی چوک کے قریب واقع گھر پر چھاپہ مار کر 3 افراد کو حراست میں لے کر اپنے ساتھ لے گئے جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
واقعے کے ردعمل میں لواحقین نے شال کراچی شاہراہ پر دھرنا دے کر ڈی سی ہاؤس کے روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا ۔
شاہراہ کی بندش سے دونوں اطراف سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔
خیال رہے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں اور سی ٹی ڈی کی جعلی مقابلوں میں لاپتہ افراد کو قتل کرنے کیخلاف گذشتہ روز تربت سے لانگ مارچ کا آغاز کیا گیا ہے ۔
بلوچستان خضدار ضلع نال میں پاکستانی فورسز نے زکریا ولد قادر بخش نامی نوجوان کو پیر کے روز کیمپ بلاکر بعد ازاں جبری لاپتہ کردیا جس کے بعد نوجوان تاحال لاپتہ ہے ۔
لواحقین کا کہنا ہے فورسز نے انھیں پیشی کے بہانے کیمپ بلاک بلایا تھا جب وہ گئے تو واپس نہیں آئے معلوم کرنے پر وہ لاعلمی ظاہر کررہے ہیں ۔