بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے پارٹی کے دیرینہ ساتھی ، قوم پرست اور آزادی دوست یوسف بلوچ کے ناگہانی وفات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ یوسف بلوچ ہردلعزیز،کمیٹیڈ اورمخلص آزادی پسند ساتھی تھے۔ اپنے طویل سیاسی وابستگی کے سفر میں مختلف مشکلات کا سامنا کیا ، جلاوطن بھی ہوئے لیکن اپنے کمنٹمنٹ پرقائم رہے ۔
انہوں نے کہایوسف بلوچ دالبندین میں پیدا ہوئے۔ بنیادی تعلیم علاقے سے حاصل کی۔ زمانہ طالب علمی ہی سے قومی سیاست سے وابستہ تھے اوربی ایس او کے متحرک اوردلیرکارکن تھے۔ پھر نواب مری کے جلاوطنی کے بعد یوسف بلوچ افغانستان چلے گئے اور وہاں سے مزید تعلیم حاصل کرنے کے لئے روس چلے گئے۔ روس میں ڈاکٹر خالد و دیگر جہد کاروں کے ہمراہ رہے ۔ تعلیم حاصل کرنے کے بعد جب نواب مری نے جلاوطنی ختم کرکے واپس آئے تو یوسف بلوچ بھی واپس ہوئے اوراپنے علاقے میں اپنی سرکلز میں اپنی سیاسی سرگرمی جاری رکھا۔ اسی دوران سرکاری نوکری کرنے لگے لیکن آزادی کی سیاسی جہد سے وابستہ رہے ۔
انہوں نے کہاجب وہ کیچ کے مرکزی شہرمیں تعینات تھے تووہاں شہید غلام محمد کے ہمراہ سیاسی سرگرمیوں میں باقاعدہ حصہ لیتے رہے۔ سنہ دوہزار دس کو پارٹی کے مرکزی قومی کونسل سیشن میں مرکزی کونسلر کے طورپر شرکت کی اورتمام ایجنڈوں کے مباحث میں بھرپور حصہ لیا۔تربت کے بعد اوتھل لسبیلہ میں بطور اسپورٹس آفیسر ڈیوٹی دیتے رہے لیکن اس کے گھر میں ہر وقت آزادی پسند سیاسی کارکنوں کا سرکل منعقد ہوتا تھا۔
ترجمان نے کہا پارٹی اپنے سینئرساتھی کوان کی طویل وابستگی پرخراج پیش کرتاہے اورہم یہ عہد کرتے ہیں تمام شہدا اوررفتگاں کاسیاسی سفرمنزل تک جاری گا۔