اسلام آباد انسانی حقوق کے وکیل ایمان مزاری نے سوشل میڈیا میں وائرل ویڈیو میں کہاہے کہ بلوچ طلباء پر پولیس تشدد بعد گرفتار بلوچ طلبا کو آج کورٹ میں پیش کرنے کی جگہ، مختلف جیلوں میں شفٹ کیا جا رہا ہے۔ جبکہ 15کے قریب ایسے طالب علم، جنہیں پولیس نے گرفتار کیا تھا، ابھی تک ان کے لوکیشن کے بارے میں کچھ معلوم نہیں پڑ رہا ہے ۔ جنہیں نا معلوم جگہوں پر پولیس نے شفٹ کیا ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ مذکورہ لاپتہ چودہ کے قریب طلباء کی پیشی اسلام آباد ہائی کورٹ میں تھی مگر انھیں پیش نہیں کیاگیا اور نہی ان کے بارے آئی جی پولیس نے عدالت کو مطمئن کی ۔