گوادر سے نوجوان جبری لاپتہ کراچی سے اغوا ہونے والے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر بازیاب ہوگئے


بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے  پاکستانی فورسز نے سربندن کے رہائشی سمیر حمزہ نامی نوجوان کو حراست میں لیکر جبری  لاپتہ کردیا ہے۔

دریں اثنا حق دو تحریک بلوچستان کے مرکزی آفس سے جاری بیان میں سربندن کے رہائشی نوجوان سمیر حمزہ کی پدی زر گوادر سے کل شام جبری گمشدگی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نوجوان کو بازیاب کراکر لواحقین کے حوالے کیا جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ جب تک ادارے اپنی یہ پالیسیاں تبدیل نہیں کرتے ان کے لئے امن امان قائم رکھنا مشکل ہوجائے گا اور امن کے لئے انصاف ضروری ہے کیونکہ ظلم کے ساتھ امن کا قیام ایک خواب ہوگا۔

دوسری جانب کراچی سے 11 نومبر کو گھر سے مسلح افراد کے ہاتھوں اغوا ہونے والے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے  ڈاکٹر اسماعیل بازیاب ہوگئے ہیں ۔

ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن بلوچستان کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ اور دیگر نے ڈاکٹر اسماعیل کے بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آٹھ روز قبل اغواء ہونے والے ڈاکٹر محمد اسماعیل خیر و آفیت سے اپنے گھر پہنچ گئے ہیں ۔ 

آپ کو علم ہے گذشتہ روز ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر اسماعیل کے عدم بازیابی کی صورت میں پریس کانفرنس میں احتجاج کا عندیہ دے کر تفصیلات جاری کردیئے تھے ۔ 

مذکورہ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر کلیم اللہ نے کہا تھا کہ ڈاکٹر اسماعیل کو کراچی میں طارق روڈ پر واقع ان کی رہائشگاہ پر 11 نومبر کو 15 نامعلوم افراد نے ان کو وہاں اٹھایا جس پر انکے اہل خانہ کی جانب سے فیروز آباد تھانہ کے ایس ایچ او سے رابطہ کر کے انہیں اطلاع دی اور مقددمہ درج کر نے کو کہا جس پر انہوں نے انکار کر دیا اور بعد میں عدالت میں 22 اے کے تحت پٹیشن دائر کی گئی۔ اس کے باجود پولیس کی جانب سے مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post