تربت سی ٹی ڈی ہاتھوں جعلی مقابلے میں ھلاک تیسرے نوجوان کی شناخت ہوگئی ، تربت فداچوک پر دھرناسمیت پریس کانفرنس جاری



‏تربت گزشتہ روز   بدنام زمانہ کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ  سی ٹی ڈی کے جعلی مقابلے میں قتل کیے گئے   تیسرے نوجوان کی شناخت شکور ولد نور جان کے نام سے ہوا  ہے،۔ جنھیں رواں سال 25 جون کو تمپ کے علاقے پھل آباد کسانو سے فورسز نے انکے گھر سے اٹھا کر لاپتہ کیا تھا۔ 

آپ کو علم ہے سی ٹی ڈی نے جمعرات کی الصبح چار افراد کی نعشیں سول ہسپتال پہنچاکر دعوی کیا کہ انھیں بانک چڑھائی پسنی روڈ پر مقابلے میں ماراگیا ہے جن سے اسلحہ گولہ بارود بھی برآمد کرلیاگیاہے ۔ 

مگر اس کے دعوی کی چندہی گھنٹوں میں  پول کھل گیا ، جب جبری لاپتہ بالاچ ولد مولابخش نامی نوجوان کے ورثاء نے  اس کی نعش پہچان لیا اور کہاکہ رواں مہینے 21 تاریخ یعنی قتل سے دو دن پہلے سی ٹی ڈی نے انھیں تربت عدالت میں پیش کرکے 10 دن کا ریمانڈ لیکر انھیں تفتیش کیلے لے گئے اور دو دن بعد اسے مقابلے کا نام دیکر ھلاک کردیا گیا ۔ 

اس واقع کے بعد ورثاء نے نعش تربت فدا احمد چوک پر  رکھ کر دھرنا شروع کردیا جو تاحال جاری ہے ۔دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اپیل پر مذکورہ واقع کے خلاف تربت شہر کو بند کردیا گیا ہے۔ اور وہ دھرنے کے مقام پر  پریس کانفرنس زریعے   حقائق بھی عوام کے سامنے بیان کر رہے ہیں۔ 


 


Post a Comment

Previous Post Next Post