بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے گذشتہ اتوار کو ضلع آواران کے تحصیل جھاؤ میں پاکستانی فوج پر حملے میں چھ اہلکار ہلاک کرکے ان کی ہتھیار ضبط کر لیے۔ اس حملے میں قریبی چوکی پر بھی راکٹ فائر کیے گئے اور یہ حملہ دوپہر کو کیاگیا۔
انھوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاہے کہ جھاؤ میں بدرنگ نوندڑہ کے علاقے میں پاکستانی فوج کے ایک دستے پر ساتھی سرمچاروں نے اس وقت حملہ کردیا جب وہ پاکستانی فوج کی ایک کامبیٹ ریپئر ٹیم ( سی آر ٹی ) کوھڑو میں واقع پاکستانی فوج کے بٹالین ہیڈکوارٹر سے شریف بیس کی طرف حرکت جارہے تھے۔ جس پر طے شدہ حکمت عملی کے مطابق حملہ کیا گیا۔
انھوں نے کہاہے کہ بی ایل ایف دو مختلف دستوں کی مدد سے اس حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ایک ٹیم نے انتہائی مہارت کے ساتھ پاکستانی فوج کے کوھڑو میں واقع بٹالین ہیڈکواٹر پر نظر رکھی اور پاکستانی فوج کی نقل و حرکت کے بارے میں آگاہ کرتی رہی۔اطلاع ملنے پر دشمن پر حملے کے لیے بدرنگ میں پاکستانی فوج کے راستے میں قریب ترین فاصلے پر کمین لگاکر انتظار کیا گیا۔ دشمن کے ہدف میں آنے پر ان پر اتنی شدت سے حملہ کیا گیا کہ دشمن کو سنبھلنے کا موقع نہیں ملا اور موقع پر اس کے چھ اہلکار ہلاک ہوگئے۔
پاکستانی فوج کے ذرائع نے ہلاک ہونے والے دو اہلکاروں کو سینتس سالہ نائب صوبیدار آصف عرفان سکنہ ڈسٹرکٹ اوکاڑہ پنجاب اور بائیس سالہ سپاہی عرفان علی سکنہ ڈسٹرکٹ سرگودھا پنجاب کے نام سے شناخت کر لیا ہے۔
ترجمان نے کہاہے کہ پاکستانی فوجی ادارہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) اپنی دیگر اہلکاروں کی ہلاکت کو چھپا رہا ہے۔ اس حملے میں پاکستانی فوجی دستے کی طرف سے کسی قسم کی مزاحمت نہیں کی گئی۔ بلوچ سرمچاروں نے انھیں ایک گولی تک چلانے کا موقع نہیں دیا اور حملے کے بعد دشمن کے ہتھیار بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ تاہم اس موقع پر قریبی چوکی کی طرف سے بلوچ سرمچاروں پر فائر نگ کیا گیا بلوچ سرمچاروں نےجوابی حملے میں مذکورہ چوکی پر راکٹ فائر کرکے ان کو بھی چوکی کی دیواروں کے پیچھے محدود رہنے پر مجبور کردیا۔
انھوں نے کہاہے کہ پاکستانی فوج نے اس حملے کی تصدیق کی ہے مگر ہمیشہ کی طرح جھوٹ بولا ہے کہ اس حملے میں دو بلوچ سرمچار شہید ہوئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کا دعوی مکمل جھوٹ ہے۔ دشمن اپنی شکست اور شرمندگی کو چھپانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ بی ایل ایف اپنے گذشتہ بیانات میں ان حملوں کے بارے میں خبردار کرچکی تھی۔ بی ایل ایف کے پے درپے حملوں کے نتیجے میں دشمن نے کئی پوسٹس اور چوکیاں خالی کردی ہیں۔
ترجمان نے کہاہے کہ دشمن اپنی تعداد اور وسائل کی برتری کے باوجود بلوچستان میں ہر محاذ پر شکست سے دوچار ہے۔دشمن فوج اپنی طاقت اور دشمنی صرف نہتے لوگوں کی قتل عام اور اغوا تشدد کی صورت میں نکال رہی ہے اور جرائٛم پیشہ افراد کے گروہ بناکر بلوچ سماج میں انتشار پیدا کرکے اپنی سازشوں کو کامیاب بنانا چاہتی ہے۔
انھوں نے اپیل کی ہے کہ بلوچ قوم کو صبر اور برداشت کے ساتھ سرمچاروں کا ساتھ دینا چاہیے تاکہ ہم مل کر دشمن کو اپنی سرزمین سے نکالنے میں کامیاب ہوں جب تک فوج قابض ہے بلوچ قوم تکالیف میں رہے گی ۔قوم اطمینان رکھے بی ایل ایف دشمن کے لیے کوئی بھی محاذ خالی نہیں چھوڑے گی۔بلوچ سرزمین پر دشمن کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لیے بھرپور طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔ یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک شدت کے ساتھ جاری رہیں گے۔