جعلی مقابلوں میں مارے جانے والے لاپتہ افراد کے جسموں پر بجلی کے کرنٹ کے واضع شواہد اور بعض شہدا کے جسم پرخنجھر گھومپنے کے گہرے زخم پائے گئے ہیں۔ وی بی ایم کا اقوام متحدہ کو خط

 


کوئٹہ  جبری لاپتہ افراد کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5217دن ہوگئے، اظہار یکجہتی کرنے والوں میں پی ڈی ایم کوئٹہ کے آغازبیر شاہ ولی کاکڑ اور دیگر عہدیداران نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔ 


دوسری جانب وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے جاری بیان میں کہا ہےکہ بلوچستان میں بلوچ فرزندوں کی جبری اغوا اور لاپتہ بلوچ اسیران کے حراستی شہادت کے معاملے پر کام کرنے والی سرگرم تنظیم وی بی ایم پی نے اپنی مکمل اور جامع رپورٹ جاری کرتے ہوئے  اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے بلوچستان میں فوری مداخلت کی اپیل  کی ہے کہ بلوچستان میں آگ اور خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے 2001 سے لیکر اب تک مجموعی طور پر 20000 بیس ہزار سے زاید جبری لاپتہ بلوچ اسیران کی مسخ لاشیں مل چکی ہیں ۔


انھوں نے کہاہے کہ چھ ماہ کے دوران 63 لاپتہ اسیران کی حراستی شہادت نادانستہ یا اتفاقیہ نہیں بلکہ ایک انتہائی مضبوط اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچ اسیران کے حراستی شہادت کے ان واقعات میں پاکستانی پارلیمنٹ پاکستان کی عسکری قوتیں ،سیاسی قوتیں اور عدلیہ کہیں بلواسطہ  تو کہیں براہ راست  ملوث ہے۔


 ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے سرگرم اداروں متاثرہ خاندانوں عینی شاہدین بلوچ سیاسی جماعتوں سول سوسائٹی قابل اعتماد ذرائع تصدیق شدہ انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس اور بلوچ عوام کی مدد تعاون سے جمع کردہ حقائق معلومات سے اس بات کی تصدیق ہوچکی کہ بلوچستان بھر سے تمام مسخ شدہ لاشیں ان بلوچ جبری لاپتہ اسیران کی ہیں۔ جنہیں پاکستانی خفیہ ایجنسیاں اور ایف سی، سی ٹی ڈی شہادت سے پہلے مختلف علاقوں جبری اغوا کرکے غائب کردیتی ہے اور بعدازاں ان جبری اغوا شدہ بلوچوں کی انتہائی تشدد شدہ لاشیں ویرانوں میں پھینک دی جاتی ہیں ۔  فوجی ازیت گاہوں میں شدید جسمانی ٹارچر اور بجلی کے جھٹکے دینے کے بعد نیم مردہ حالت میں گن پٹی سر سینے اور آنکھوں پر گولیاں مار کر بےدردی سے شہید کیا جا تاہے۔ 


انھوں نے کہاہے کہ حراستی شہادت کا نشانہ بننے والے جو نعشیں شناخت ہوکر جو تدفین کردی گئیں ہیں، ان میں سے بیشتر افراد کے ہاتھوں پر ہتھکڑیوں کے جکھڑنے کے نشانات کے ساتھ ساتھ سگریٹ سے جلانے کے داغ آنکھوں پر بےخوابی کے علامات رگوں پر بجلی کے کرنٹ کے واضع شواہد موجود تھے اور بعض شہدا کے جسموں پر خنجھر گھومپنے کے گہرے گہرے زخم بھی پائے گئے ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post