شال بلیلی چیک پوسٹ سے جبری لاپتہ کلیری خان اور ستار خان خان مری کو ساڑھے پندرہ سال قبل یکم جون 2008 کو پاکستانی فورسز نے چیک پوسٹ سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہیں ۔یہ بات انکی والدہ
مہربی بی مری نے جاری بیان میں کہی ہے
۔
انھوں نے کہاہے کہ تب سے لیکر آج تک بیٹوں کے بارے میں ان کے خاندان والوں کو کوئی معلومات نہیں مل سکی ہیں ۔ میں بوڑھی والدہ سخت بیماری کی حالت ابھی تک اپنے بیٹوں کی منتظر ہوں ۔
انھوں نے کہاہے کہ میں2 انسانی حقوق کے اداروں اور سیاسی جماعتوں کے علمبرداروں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ساڑھے 15 سالوں سے ماورائے آئین زندانوں میں بند ستار خان مری اور کلیری خان مری کی بازیابی کے لئے آواز اُٹھائیں۔
دسری جانب خضدار سارونا کے رہائشی
محمد رمضان مینگل کے لواحقین نے جاری بیان میں کہاہے کہ ،انھیں جنوری 2011 کو حب چوکی سے ریاستی اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا اور 12 سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود وہ تاحال لاپتہ ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ اِن 12 سالوں میں ہمیں ان کے بارے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں کہ وہ کہاں ،کس حال میں ہے اور انہیں کس جرم کی پاداش میں جبری لاپتہ کیا گیا ہے۔ پورے خاندان کو کیوں اجتماعی سزا اور اذیت میں مبتلا کیا گیا ہے۔
لواحقین نے انسانی حقوق کی تنظیموں،سیاسی سماجی تنظیموں سمیت سوشل میڈیا پر سرگرم انسان دوست لوگوں سے اپیل کی ہیں کہ وہ محمد رمضان مینگل کی بحفاظت بازیابی کے لئے ہماری مدد کریں اور ہماری آواز بنیں۔