ورلڈکپ افغانستان نے پاکستان کو ہرا دیا

 


انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈکپ کے 22ویں میچ میں افغانستان نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی۔

چنئی کے پی چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے افغانستان کو جیت کےلیے 283 رنز کا ہدف دیا تھا جو افغانستان نے 49ویں اوور میں حاصل کرلیا۔

ہدف کے تعاقب میں افغانستان ٹیم نے بھی شاندار آغا کیا، جہاں اوپنرز رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زادران نے پاکستانی بولرز کی ایک نہ چلنے دی۔

افغانستانی بیٹرز نے بلاخوف رنز بنانے کا سلسلہ شروع کیا اور 130 رنز کی پارٹنرشپ بنائی۔ اسکی پہلی وکٹ 130 رنز پر گری جب شاہین آفریدی نے رحمان اللّٰہ گرباز کو کیچ آؤٹ کروایا، انہوں نے 63 رنز کی اننگز کھیلی۔

افغانستان کے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رہا تاہم اسے دوسرا نقصان ابراہیم ابراہیم زادران کی صورت میں 190 پر اٹھانا پڑا۔ ابراہیم زادران نے 87 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی، انہیں حسن علی نے آؤٹ کیا۔

اسکے بعد افغانستان کے بیٹر حشمت اللّٰہ شاہدی اور رحمت شاہ نے ناقابلِ شکست 96 رنز کی پارٹنرشپ بنا کر اپنی ٹیم کو پاکستان کے خلاف تاریخی کامیابی دلوائی۔

رحمت شاہ نے 77 جبکہ حشمت اللہ شاہدی نے 48 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی۔ 

پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی اور حسن علی نے ایک ایک وکٹ لی۔

اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اوپنر امام الحق اور عبداللّٰہ شفیق نے پاکستان کو محتاط آغاز فراہم کیا، قومی بیٹرز نے بغیر کوئی وکٹ گنوائے ٹیم کی ففٹی مکمل کی۔

امام الحق 56 کے مجموعے پر 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو عبداللہ شفیق کا ساتھ کپتان بابر اعظم دینے آئے۔ دونوں کے درمیان 54 رنز کی پارٹنرشپ بنی اور 110 کے مجموعے پر عبداللہ شفیق 58 رنز کی اننگز کھیل کر نور احمد کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔ 

محمد رضوان عجلت میں نظر آئے، 10 گیندوں پر 8 رنز بنانے کے بعد 120 کے مجموعے پر غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہوگئے۔

چوتھی وکٹ پر بابر اعظم اور سعود شکیل کے درمیان 43 رنز کی پارٹنرشپ قائم ہوئی۔ سعود شکیل 25 رنز بنا کر 163 پر آؤٹ ہوئے۔

پانچویں وکٹ پر بابر اعظم نے شاداب خان کے ساتھ اسکور کو آگے بڑھایا۔ اس وکٹ پر بھی 43 رنز کی پارٹنرشپ بنی۔

اس دوران بابر اعظم نے اپنے کیریئر کی 30ویں نصف سنچری مکمل کی، تاہم وہ 74 رنز بنا کر نور احمد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

چھٹی وکٹ پر شاداب خان اور افتخار احمد کے درمیان 73 رنز کی پارٹنر شپ بنی، دونوں آخری اوور میں کیچ آؤٹ ہوئے، دونوں نے 40، 40 رنز کی اننگز کھیلیں۔

پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 282 رنز بنائے۔

افغانستان کی جانب سے نور احمد نے 3، نوین الحق نے دو جبکہ عظمت اللہ عمرزئی اور محمد نبی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

خیال رہے کہ یہ ورلڈکپ میں پاکستان کی مسلسل تیسری ناکامی ہے۔

افغانستان کے ابراہیم زادران کو عمدہ بیٹنگ پرفارمنس پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post