کوئٹہ بلوچ جبری لاپتہ افراد کیلئے قائم ہڑتالی کیمپ کو 5201 دن ہوگے



بلوچ جبری لاپتہ افراد کیلئے قائم ہڑتالی کیمپ کو 5201 دن ہوگے، اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بی ایس او کے چئرمین بالاچ قادر جنرل سیکریٹری صمند بلوچ سابقہ چئیرمین جہانگیر بلوچ سابقہ جنرل سیکریٹری ماما عظیم بلوچ اور کابینہ کے لوگ کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔


وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چئیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ انسان انتہائی گھٹن دشوار اور پر خار راستوں سے گزرنا پڑتا ہے، کیونکہ قومی تحریک کا وفادار سپاہی ان تکالیف مشکلات کا سامنا کرکے قوت صلاحیت نہ رکھتا ہو تو وہ یقینا مایوسی کی تاریک راہ کھو جاتا ہے ۔ اس لیے کہتے ہیں کہ عظیم مقاصد کے حصول کے لیے راہ میں مایوس ہونا کفر ہے اور مایوسی ناامید اس وقت راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔


انھوں نے کہاہے کہ جب انسان علم نظریے کے مشعل کو اپنے ہاتھوں مضبوطی سے تھامے انسانی ہجوم کے بنجر سو کے کھیتو پر نظر پڑتی ہے تو لاچار مفلس لوگوں کا ایک ہجوم بے سروسامانی نا امیدی اور کسمپرسی کی حالت نظر اتا ہے جو اپنی طاقت قوت کو اپنے لیے کام میں نہیں لاسکتا بلکہ خوشحال امیری کے سراب کے پیچھے بھاگتا ہے، جو کھبی حاصل مند نہیں ہوتا انہیں معلوم ہے کہ ان کے لیے چاروں اطراف رکاوٹیں کھڑی کی جاہیں گی اور دشمن ہمیشہ ان کے تاک میں رہتا ہے۔



ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ  ان رکاوٹوں کو دشمن کی انسانیت سوز تشدد جبر پھیلائی جانی والی خوف اور وحشت جیسی حقیقت کو وہ انسان ہی کو بے بس بنا ڈالتا ہے جو علم نظریے کی پختگی سچائی تھی کہ عظیم مائیں عظیم فرزندوں کو وہ مقام عطاء کیا جو بہت ہی کم انسانوں کے حصے آتا ہے،  کیونکہ عظیم اور بلند مرتبہ ان فرزندوں کو نصیب ہوتی ہے جو علم بہادری اور شعور کے ساتھ خود غرضی غیر ذمہ داری بے ایمانی بد نیتی انا پرستی خودنمائی خوش آمدی جیسے موذی ذہنی امراض سے پاک ہوکر اپنی قومی ذمہ داریوں کو مخلصی سے نبھاتا ہو ۔ہر وہ محبت سے لبریز ایمانداری مخلصی کے ساتھ غلامی کی طوق کو اتارنے اور دشمن کی تاک میں رات دن مورچہ زن خون ہوسکتا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post