مقبوضہ بلوچستان کے ضلع واشک کے تحصیل بسیمہ میں رات گئے پاکستانی فوج کی بغل بچہ بدنام زمانہ کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی نے پہلے سے جبری لاپتہ پانچ افراد کی نعشیں پھینک کر یہ دعوی کیاتھا کہ انھوں نے مذکورہ افراد کو کو مقابلے میں ھلاک کردیا ہے مگر چند گھنٹوں کے اندر اندر ان کے جھوٹ کی پول کھل گئی جب مزکورہ افراد کی شناخت پہلے سے جبری لاپتہ افراد کے طورپر ہوگئی ۔
ان میں پنجگور بونستان سے رواں سال 14 جون کو جبری لاپتہ نابینہ ذاکر ولد رحمت کی نعش بھی شامل ہے ۔ جس کی نعش ورثاء نے لیکر بونستان کے قبرستان میں عشاء کے بعد دفنانے کا اعلان کیاہے ۔
آپ کو علم ہے کہ مزکورہ نابینا شخص کی جبری گمشدگی کی رپورٹ 15 جون کو بلوچستا ن ٹوڈے اردو براہوئی بلیٹن پر پر بھی شائع ہواتھا کہ پاکستانی فورسز نے رات گئے گھر پر چھاپہ مار کر وسیم ولد عبدین اور ذاکر ولد رحمت جوکہ دونوں آنکھوں سے معذور ہیں کو تشدد کرکے حراست میں لینے بعد جبری لاپتہ کردیاہے ۔