گوادر فورسز کے ہاتھوں نوجوان جبری لاپتہ ،تربت سے نوجوان بازب،گوادر کے لاپتہ نوجوان پولیس کے حوالے



گوادرپاکستانی سیکورٹی فورسز کے آلہ  کاروں نےگوادر ڈھور کے قریب واقع تیل کے ایک ڈپو سے 

 سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ عبداللہ رحیم کو آج دوپہر ایک بجے  اغوا  کردیا ۔ جس کے بعد ان کا تاحال کوئی پتہ نہیں ہے ۔ 


لواحقین کا کہنا ہے  چند سال قبل اس کے چھوٹے بھائی سمیع اللہ کو نامعلوم افراد رات کے تیسرے پہر  گھر سے اٹھا کر لے گئے تھے اور بدترین تشدد کر کے ایک ہفتے بعد چھوڑ دیا تھا لیکن بازیابی کے کافی عرصے بعد تک بھی نامعلوم افراد انہیں پریشان کرتے رہے جس کی وجہ سے وہ اپنی تعلیم بھی مکمل نہیں کرسکا اور بیرونِ ملک چلا گیا۔


 گذشتہ ایک سال سے نامعلوم افراد عبداللہ کو بلا کر دباؤ دے رہے تھے کہ اسے واپس بلائیں۔ 


عبداللہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد بے روزگار تھے لیکن گذشتہ چھ سات ماہ سے وہ تیل کے ایک ڈپو میں بحیثیت منشی کام کر رہے تھے کہ آج 13 ستمبر 2023 کو دوپہر ایک بجے کے قریب نامعلوم گاڑی سوار اسی ڈپو میں آئے اور اسے اٹھا کر لے گئے جس کا تاحال کوئی پتہ نہیں ہے ۔ 

 


بلوچستان کے علاقے  تربت سے 31 جولائی کو پاکستانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ نوشاد بلوچ بازیاب ہو کر اپنے گھر پہنچ گیا ہے ۔


دوسری جانب گْوادر سے اطلاعات ہیں کہ  پاکستانی فورسز ہاتھوں لاپتہ نوجوان شاھد ولد عبدالحمید جنھیں  26 جولائی 2023 کو  گوادر سے حراست میں لیکر جبری لاپتہ کیاگیا تھا ،فورسز نے پولیس کے حوالے کردیاہے ۔ 

Post a Comment

Previous Post Next Post