بلوچستان لبریشن فرنٹ بی ایل ایف کے ترجمان میجر گھرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے گزشتہ شام کراچی شال شاہراہ پر حب شہر کے قریب گجر ندی پل پر گزرنے والی چائنیز انجنیئروں کے قافلے کو اُس وقت ریموٹ کنٹرول بم حملے سے نشانہ بنایا جب وہ پاکستان آرمی کی بھاری سیکورٹی میں وہاں سے قافلے کی صورت میں گزر رہے تھے۔ قافلے میں موجود اُس گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں چائنیز انجنئیر سوار تھے۔
انھوں نے کہاہے کہ بیرونی سرمایہ کاروں کی بلوچستان میں بلوچ قوم کی مرضی، منشا اور قومی مفاد کے خلاف کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری عالمی و انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بلوچستان میں پاکستان کی نوآبادیاتی قبضہ و استحصال کو دوام دینے والی غیر قانونی سرمایہ کاری، بلوچ قومی ساحل و وسائل کے لوٹ کھسوٹ میں پاکستان کے ساتھ شراکت داری کرنے والے بیرونی عناصر اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے خلاف بلوچ سرمچار خون کے آخری قطرے تک مزاحمت جاری رکھیں گے۔
ترجمان نے کہاہے کہ چین براہ راست بلوچ قوم کی استحصال میں پاکستان کے ساتھ شریکِ جرم ہے۔ تجارت و سرمایہ کاری ایک باہمی عمل ہے جس کی عالمی قوانین میں واضح طریقہ کار ہے۔ بلوچ قوم عالمی سرمایہ کاری و تجارت کی اہمیت سے واقف ہے۔ ہم بیرونی ممالک سمیت بین الاقوامی سرمایہ کاروں پر واضح کرتے ہیں کہ بلوچستان میں سرمایہ کاری صرف باہمی صورت میں ہوگی جس میں دوسرے فریق کو نہ صرف بلوچستان کی آزاد حیثیت کو تسلیم کرنا ہوگا بلکہ برابری و پروقار انداز میں بلوچ قومی منشا کے مطابق عالمی قوانین کے تحت معاہدات کے ذریعے ہی سرمایہ کاری و تجارت ہوگا تو اسے تحفظ حاصل ہوسکے گا۔