ڈیرہ بگٹی میں سرچ آپریشن، 8 افراد جبری لاپتہ فورسز نے 7 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلینے کا دعوی کیاہے



شال ڈیرہ بگٹی میں 6فٹبالرز کی بازیابی کو جواز بناکر فورسز کی درندگی فوجی آپریشن  عام شہریوں کے خلاف جاری ہے۔


فورسز کا کہنا ہے کہ  انھوں نے 7مشتبہ افراد گرفتار کرلیا ہے تاہم انھوں نے نام نہیں بتائے ہیں۔



آپ کو علم ہے کہ الصبح سے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے علاقوں گنڈوئئ، سوناری مٹ ، سردار پٹی ، اوچ کے علاقے بشک ، ڈیم ، اورلاغر داوان میں پاکستانی فوج نے وسیع آپریشن شروع کردیا ہے جس میں آٹھ جنگی ہیلی کاپٹر  بمباری کررہے ہیں۔ جبکہ زمینی فوج کے ہزاروں کی تعداد میں اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔


تازہ اطلاعات ہیں کہ بلوچ سرمچاروں نے سوئی کے قریب جاری شدید جھڑپ کے دوران ایک فوجی ہیلی کاپٹر کو بھی نقصان پہنچایا ہے جو دھواں چھوڑتا ہوا واپس چھاؤنی کی طرف چلا گیا ہے ۔ 


فورسز کومتعدد مقامات پر مزاہمت کا بھی سامنا ہے ۔


دوسری جانب وائس فار بلوچ مسسنگ پرسنز کے مطابق ڈیرہ بگٹی میں دوران آپریشن فورسز کی جانب سے 4افراد کو فورسز کی جانب سے لاپتہ کر دیا گیا ہے۔جن کی شناخت حاجی میاں خان ولد صالح بگٹی ، علی بخش ،عزیز بگٹی ، سلمان بگٹی اور علی بخش ولد علی خان بگٹی کے ناموں سے ہوئی ہے ۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ نوجوان علی بخش کو دیناری کالونی میں واقع ان کے گھر سے آئی ایس آئی والوں نے اغوا کے بعد لاپتہ کردیاہے ۔ 


باوثوق ذرائع کا کہنا ہے ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی سے پاکستانی فوج نے مزید چار افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے جن کی شناخت لوٹا بگٹی اور اس کے بھائی دین محمد ولد جوانسال بگٹی، شریف ولد غوث بگٹی اور فاروق ولد براہم بگٹی کے ناموں سے ہوئی ہے۔


آپ کو معلوم ہے گزشتہ روز مسلح افراد نے ڈیرہ بگٹی سے سبی جانے والے چھ نوجوان فٹبالر کو کچی کینال کے حدود سے اغوا کر لیا تھا ، مسلح افراد کے ہاتھوں اغوا ہونے والوں میں عامر ولد ذاکر حسن مریٹہ ،فیصل ولد حنیف لاغانی،سوہیل احمد ولد عمر بخش قوم شہ،یاسر ولد امیر بخش مندوانی،شیراز ولد داد محمّد مریٹہ اوربابر ولد ڈوٹا حبیبانی شامل ہیں، جن کی بازیابی تاحال نہ ہو سکی ہے۔

آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر قابض ریاست کی موقف میں صداقت ہے کہ وہ گذشتہ روز مسلح افراد ہاتھوں اغوا ہونے والےفٹبالروں کی بازیابی کیلے اتنی بڑی فوجی آپریشن کر رہے ہیں تو، یہ حقیقت ہے کہ مزکورہ چھ فٹبالر محض فٹبالر نہیں ہیں بلکہ وہ سرکاری ڈیتھ اسکوائڈ کے سرغنہ پاکستان کے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے آلہ کار ہیں جن کے ہاتھ بلوچ نہتے لوگوں کے خون سے رنگے ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post