جبری لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5169 دن مکمل



کوئٹہ جبری لاپتہ افراد شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5169 دن ہوگئے اظہار یکجہتی کرنے والوں میں خضدار سے سیاسی سماجی کارکن رسول بخش بلوچ دین محمد بلوچ اور ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے اظہار یکجہتی کی ۔


وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا ہےکہ بلوچ سرزمین پر ظلم و بربریت کے تمام کاروائیوں کے باوجود بھی ختم نہیں ہوپایا اور اج کے دور میں جب عالمی دنیا کے مفادات اس خطے میں مرکوز ہو چکی ہیں۔


انھوں نے کہاہے کہ  بلوچ قوم ایک مظبوط قووت بن چکی ہے بلوچ فرزندوں کی پرامن جدجہد کو مظبوط کیا ہے۔ ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ اج تک بلوچ عوام نےبھر پور پرامن جدجہد کی بلوچ فرزند پاکستانی قبضہ گیریت اور بلوچ قوم کی بے لوث پرامن جدجہد سرگرم عمل ہے جنہوں نے پر طرح کی ظلم و تشدد کا سامنا کرتے ہوئے اپنے گماشتوں کی ذریعے بلوچستان پر اپنی قبضہ گیریت کو مظبوط کیا ہے اور انہیں گماشتوں کے ذریعے بلوچستان میں بلوچ عوام کو شہدا کی قربانیوں اور پاکستان قبضہ کے خلاف پرامن جدجہد کی تاریخی کردار سے دور رکھا ہے۔


 انھوں نے کہاہے کہ بلوچ فرزندوں کی بےمثال پرمن جدجہد اور قربانیوں نے بلوچستان میں پاکستان کے تمام حربوں کا پردہ پاش کیا ہے اور پاکستانی گماشتے جو اب تک بلوچ قوم کے درمیان رہتے ہوئے خود کو بلوچ قوم کا ہمدردثابت کرتے ہوئے حق و حقوق اور بلوچ قومی وسائل کا نام لیکر بلوچ قوم کو اسمبلیوں تک لے گئے ہیں تاکہ وہ وہاں بلوچ شہدا جبری لاپتہ کی قربانیوں اور بلوچ قوم کی مظلومیت کو کیش کر سکیں۔ 


ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جہاں باشعور بلوچ عوام عملی پرامن جدجہد کے ذریعے پاکستانی گماشتوں کے لئے اپنے مراعات اور لالچ کی سیاست کو ناممکن بنا چکے ہیں ان علاقوں میں انہی گماشتوں کی رہنمائی میں پاکستانی فوجی کاروائیاں کرکے بلوچ عوام کو ٹارگٹ جبری لاپتہ کررہا ہے مکران خضدار آواران خاران قلات ڈھیرہ بگٹی سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوخ کی کاروائیوں میں تیزی اسی کا تسلسل ہے۔۔۔

Post a Comment

Previous Post Next Post