خضدار ، جعفر آباد جعلی مقابلہ میں قتل 4 میں سے دوکی شناخت جبری لاپتہ افراد کے طور پر کیا گیا



بلوچستان کے ضلع خضدار میں 16 ستمبر کی رات  بدنام زمانہ پاکستانی فورسز کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی نےایک جعلی مقابلے میں دو افراد کو مارکر دعویٰ کیا تھا  انھیں  مقابلے میں ماردیا گیا ہے ۔ مگر دوسرے ہی روز ان کی جھوٹ کی پول کھل گئی جب اعجاز نامی جبری لاپتہ شخص کے  کے بھائی سعید احمد نے بتایا تھا کہ رات دو بجے کے وقت پاکستان فوج کے اہلکاروں نے بڑی تعداد میں ہمارے علاقے منگچر کو گھیرے میں لے کر ہمارے گھر پر چھاپہ مار کر میرے بھائی کو گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔


انہوں نے پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرا بھائی اس سے قبل بھی جبری گمشدگی کا شکار ہوچکا ہے اور اب اسے ایک مرتبہ پھر گرفتار کر کے لاپتہ کیا گیا۔


تازہ اطلاع کے مطابق جعلی مقابلے میں ھلاک  دوسرے شخص کی شناخت بھی جبری لاپتہ  امیر بخش زہری ولد محمد عالم زہری سکنہ یکبوزی، زہری  سے ہواہے ہے ،جنھیں 5 ستمبر 2023 کو خضدار سے جبری پر لاپتہ کیا گیا تھا۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ امیر بخش اور اس کے ماموں خدا بخش زہری ولد محمد شریف کو دوران سفر اس وقت پاکستانی فورسز ایف سی اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری  لاپتہ کیا تھا جب وہ خضدار کے علاقے باغبانہ سے گذررہے تھے۔


امیر بخش کو خضدار جعلی مقابلے میں قتل کردیا گیا جبکہ ان کے ماموں خدا بخش زہری تاحال لاپتہ ہے۔


آپ کو علم ہے سی ٹی ڈی نے ایک اور دعوے میں کہا تھا  کہ جعفر آباد میں کاروائی کرتے ہوئے مسلح تنظیم کے دو مشتبہ افراد کو مار دیا ہے تاہم مذکورہ افراد کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے جن کی نعشیں سول ہسپتال شال  میں رکھی گئی ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post