ڈاکٹر مالک کی آئی ایس آئی کے ایما پر ملا شاه میر پیدارکی سے ملاقات، اسکول استاد طالب علم عبدالرؤف کی شھادت بعد اٹھنے والے ردعمل کو روکنے کیلے ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرا کر ایف آئی آر ختم کروا دی ۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق کھٹ پتلی وزیر اعلی بلوچستا ن ڈاکٹر مالک اور مرکزی رہنما ابوالحسن پر مشتعمل پارٹی کی قیادت بدھ کی شام ملا شاه میر پیدارکی کےہاں حاضر ہوکر انہیں گذشته روز توهین مذهب کے نام پر قتل کیے گئے طالب علم عبدالرؤف کی شھادت کے بعد پیداشدہ ردعمل اور پولیس کی طرف سے ان کے خلاف ممکنہ ایکشن کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر مالک نے ملا شاه میر پیدارکی کو کسی بھی انتظامی ایکشن کے پیش نظر ہر طرح کے تعاون کی یقین دلادی اور کہاکہ سوشل میڈیا پر ردعمل وقتی ہےجوبہت جلد تھم جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس خفیہ ملاقات میں انہوں نے شاه میر پیدارکی کو ان کی ممکنہ گرفتاری سے تحفظ دلانے کے لیے پولیس پر دباؤ ڈالنے اور کیس ختم کرانے کی یقین بھی دلادی ہے ۔
زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے گذشته شب ڈاکٹر مالک نے ڈسٹرکٹ پولیس افسر کو فون کرکے ملا شاه میر پیدارکی کے خلاف ممکنہ ریڈ سے خبردار کیا اور پولیس کو کیس سے ملا شاه میر پیدارکی کا نام واپس لینے کی هدایت بھی کی۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر مالک کے دباؤ پر نه صرف پولیس نے بدھ کی رات کوئی کاروائی نهیں کی بلکه شاه میر پیدارکی کا نام بھی عبدالرؤف قتل کیس سے نکال دیا۔
آپ کو علم ہے طالب علم عبدالرؤف کی شھادت کے بعد پولیس نے خفیہ طور پر ملا شاه میر اور دیگر چند شرپسند ملائوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی امکان تھا کہ پولیس ملا شاه میر پیدارکی اور ان کے چند شرپسند ساتھیوں کوبدھ کی رات یا جمعرات کے دن کسی بھی وقت گرفتار کرتا ، مگر آئی ایس آئی کو ا س بابت خبر مل گئی ، جنہوں نے ڈاکٹر مالک کو پہلے ملا شاه میر پیدارکی کے پاس بھیج کر ان کے ذریعے کیس ختم کرانے کی یقین دلائی پھر پولیس پر دباؤ ڈال کر بدھ کی رات ایف آئی آر سے ملا شاه میر پیدارکی کا نام نکال دیا۔
