نوشکی میں مخبر اور زامران حملے میں فوجی اہلکارکو ھلاک کردیا ہے– بی ایل اے



بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے نوشکی اور زامران میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کے اہم کارندے اور دشمن فوج کے پوسٹ کو حملوں میں نشانہ بنایا ہے ، جس میں ایک ڈیتھ اسکواڈ کارندہ  ھلاک جبکہ چوکی پر ایک  اہلکار ہلاک دو زخمی  ہوگئے ہیں۔

انھوں نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج نوشکی شہر میں بس اڈہ کے مقام پر قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے اہم کارندے بابو حمید ماندائی عرف سمیع کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے ۔ 

جیئند بلوچ  نے کہاہے کہ بابو حمید 2019 میں بلوچ آزادی پسندوں کو دھوکہ دیکر گرفتار کرانے کے بعد قابض پاکستانی فوج کے سامنے سرینڈر ہوا تھا۔ مذکورہ کارندہ نوشکی کے مختلف علاقوں بٹو، ریکو، دو سئے، منجرو اور احمد وال و دیگر مقامات پر دشمن کے پیرول پر ڈیتھ اسکواڈ کی سربراہی کررہا تھا۔

ترجمان نے کہاہے کہ دشمن آلہ کار  قابض فوج کے ہمراہ نوشکی شہر سمیت گردنواح سے بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں اور گھروں پر چھاپوں میں براہ راست ملوث تھا جبکہ جون 2022 میں نوشکی کے علاقے مخبلی میں ڈرون حملے بعد پیش قدمی میں مذکورہ کارندے نے دشمن کی معاونت کی تھی۔

وہ  نوشکی و خاران کے علاقوں دو سئے، ہژدہ خول، مخبلی اور لجے میں فوجی آپریشنوں میں قابض فوج کی معاونت میں براہ راست ملوث تھا۔
 قومی غداری کا مرتکب ہونے پر بی ایل اے کی ہٹ لسٹ پر تھا جس کو ہلاک کرکے اس کے منطقی انجام تک پہنچایا دیا ہے ۔ 

ترجمان  نے کہاہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے ایک اور کارروائی میں گذشتہ شب کیچ کے علاقے زامران میں عبدوئی کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے ایک پوسٹ کو جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، حملے میں ایک اہلکار وحید اللہ موقع پر ہلاک اور اندازا دو اہلکار زخمی ہوگئے۔

انھوں  نے کہاہے کہ مزکورہ پوسٹ پر  حملے کے بعد آج صبح قابض فوج کی ایک ہیلی کاپٹر اپنے ہلاک اہلکار کی نعش اور زخمیوں کو لیجانے کیلئے مذکورہ مقام پر پہنچی تھی ۔

 انھوں نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ قابض فوج اور اس کے شراکت داروں پر شدت کیساتھ ہمارے حملے جاری رہیں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post