وڈھ کشیدگی مزید شدت اختیار کر گئی، مخدوش صورتحال کے پیش نظر دراکھالہ سے روڈ بند کردیا گیا،زیارت میں روڈ بلاک





وڈھ  زرچین میں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل مینگل قبیلہ کے افراد اور سرکاری ڈیتھ اسکوائڈ کے سرغنہ مذہبی شدت پسند ملا  شفیق الرحمن و گروہ کی جانب سے   شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے  شہر فائرنگ اور دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا ہے ۔


بتایا جارہاہے کہ  زرچین کے مقام پر  کمرے پر راکٹ گولہ لگنے سے کمرے کو شدید نقصان پہنچا ہے، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔


باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ وڈھ میں گزشتہ رات کے چند گھنٹوں کی وقفے کے بعد آج علی الصبح دوبارہ دونوں اطراف سے شدید فائرنگ شروع ہوگئی ہے ۔ جنگ کی شدت میں بتدریج اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ جانی نقصان کے خطرے کو رد نہیں کیا جاسکتا۔ اور اب بھی وقفے وقفے سے وڈھ شہر اور گرد نواح میں شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

شہر میں شدید خوف کی فضا قائم ہوگئی ہے۔ تمام کاروباری و دیگر امور زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں۔


دریں اثناء دراکھالہ کے مقام پر انتظامیہ نے مسافروں کو نقصانات اور پریشانی سے بچانے کیلئے حفظ ماتقدم کے تحت شال کراچی شاہراہ بند کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق  وڈھ  میں مخدوش صورتحال کے پیش نظر دراکھالہ سے گاڑیوں کی آمدورفت مکمل بند ہے۔

روڈ کُھلنے اور سفر کرنے کی اجازت ملنے کے انتظار میں سینکڑوں لوگ سرِ راہ بے یار ومددگار رل رہے ہیں ۔


ادھر زیارت میں  مظاہرین نے شال جانے والے مرکزی  روڈ کو  بند کردیا، ذرائع کے مطابق  گزشتہ رات نامعلوم افراد جمعیت علماء اسلام کے کونسلر کو ان کے گھر سے اغواء کرکے لے گئے جس کے بعد لوگ مشتعل ہوکر روڈ بند کردیا تاہم صبح گیارہ بجے  کونسلر بازیاب ہوگیا ،جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post