ضلع خضدار کے علاقے وڈھ سے
آمدہ اطلاعات کے مطابق سردار اخترجان مینگل اور ڈیتھ اسکوائڈ کے سرغنہ شفیق کے حامیوں کے مابین کشیدگی برقرار ہے اوروقفے وقفے سے فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ علاقے میں خوف و ہراس کا سماں ہے، مسلح قبائل مسلسل پیش قدمی کی کوشش کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جمعہ کی صبح ایک گولہ کوٹ مینگل پر آ گرا ہے جس سے دو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ جبکہ ڈیتھ اسکوائڈ کے سرغنہ شفیق مینگل کے علاقے باڈری کی جانب مسلسل گولہ باری کی آوازیں آرہی ہیں۔ زرچین کا علاقہ جو باڈری سے متصل ہے وہاں سے شدید حملوں کی اطلات ہیں۔
عام آبادیوں پر بھی راکٹ داغے گئے ہیں۔
شیخ قبائل کی جانب سے کافی حد تک پیش قدمی کی خبریں ہیں۔
ذرائع کے مطابق روگڑو کے مقام پر جہاں شفیق کے بڑے بھائی عطاء الرحمن جوکہ ڈیتھ اسکوائڈ کے مرکزی کیمپ اور ٹارچر سیل کے ذمہدار ہیں کے بیس کیمپ کو تباہ کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ تاہم نقصانات کی مکمل تفصیل موصول نہیں ہو پارہی ہیں کیونکہ وہاں میڈیا کی رسائی نہیں ہے۔
دریں اثناء شال کراچی شاہراہ پر راستے میں پھنسے مسافروں کو وقتاً فوقتاً گزارا جا رہا ہے۔ فائرنگ کی شدت کم ہونے پر مسافر گاڑیوں کو گزارا جاتا ہے تاکہ انہیں نقصان سے بچایا جا سکے۔
جبکہ ڈراکھالوّ سے انتظامیہ نے گاڑیوں کی آمدورفت مکمل بند کر رکھی ہے۔ سینکڑوں گاڑیاں بے یار و مددگار پڑے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب قابض فورسز خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ مسلسل ڈیتھ اسکوائڈ کے کارندوں کو تھپکیاں دے رہے ہیں ۔