بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں کا22 جولائی کو پاکستانی فورسز(لیویز) کے ساتھ سامنا ہوا،جس میں سرمچار دوستین میروانی ولد ریاض عرف میرک دوران جھڑپ شہید ہوئے۔ شہید دوستین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ پاکستانی فورسز کے مقامی ایجنٹوں کو نشان عبرت بنائیں گے،بلوچ جہد آزادی کے خلاف کام کرنے والے تمام فورسز چائے وہ پولیس،لیویز کوئی بھی ہو نہیں بخشا جائے گا۔
ترجمان نے کہاہے کہ آواران کے علاقے مالارمیں سرمچار ایک خفیہ مشن پر تھے کہ ان کا سامنا پاکستانی مقامی فورسز لیویز کے ساتھ ہوا، دشمن پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے سرمچاروں پر حملہ کیا،دوستین بلوچ نے دشمن فورسز کو بہادری کے ساتھ پسپا کر کے جام شہادت نوش کی اور دیگر ساتھی بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
ترجمان نے کہاہے کہ مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی فوج کے علاوہ دیگر فورسز کو ہمیشہ تنظیم تنبہہ کرتی آئی ہے کہ وہ دشمن پاکستانی فوج کی معاون کاری سے باز آئیں، یہ افراد سرمچاروں کی تعاقب اور حملوں میں برائے راست ملوث ہیں ایسے عناصر کے خلاف دشمن فوج جیسا سلوک کیا جائے گا،وہ افراد جو دشمن فوج کا حصہ بن کر قومی آزادی کی جہد میں قابض کا ساتھ دے رہے ہیں انکو نشان عبرت کا سامنا کرنا پڑئے گا۔کولواہ واقعہ میں ملوث تمام عناصر کوعبرت ناک سزا دی جائے گی۔
گوادر میں ریاستی ایجنٹ پر بم حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، بی ایل ایف
انھوں نے کہاہے کہ سرمچاروں نے گذشتہ دنوں گوادر شہر میں ایک پنجابی سہولت کار کو دستی بم سے نشانہ بنایا۔
حملے کے نتیجے میں پنجابی مخبر زائد انصاری کے ساتھ دو مقامی نوجوان بھی زخمی ہوگئے۔
تنظیم کا ہدف زاہد انصاری تھا جوپاکستانی فوج کا ایک اہم ایجنٹ ہے اور آزادی پسند سوچ کے حامل نوجوانوں کی نشاندہی اور ان کی جبری گمشدگی میں ملوث ہے۔
مذکورہ آئی ایس آئی کا ایجنٹ ایک خاص مشن پر گوادر میں تعینات کیا گیا تاکہ وہ مقامی لوگوں کو ریاستی مشینری کا حصہ بنائے،تنظیم کی خفیہ ٹیم کو اس کی خبر ملنے کے بعد اس پر نظر رکھا گیا اور دشمن پاکستانی فوج کے خفیہ ادارے کے اہلکار کو نشانہ بنایا گیا۔
ہم مقامی لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی فوج اور ان کے معاونین سے دور رہیں کیونکہ وہ تمام ہمارے نشانے پر ہیں اور کسی بھی وقت ان پر حملہ ہو سکتا ہے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اوربلوچستان کی آزادی تک دشمن فورسز اور ان کے معانت کاروں پر حملے جاری رہیں گے۔