جبری لاپتہ کفایت اللہ بلوچ کی اذیت ناک گمشدگی کو پانچ سال بیت گئے۔

 



خاران : خاران سے تعلق رکھنے والے دس سالہ معصوم کفایت اللہ جو کہ پچیس جولائی 2018 کو جبر طور پر گمشدگی کا شکار بنے تھے، پانچواں سال مکمل ہونے کے باوجود تا حال منظر عام پر نہیں آسکے۔


لاپتہ کفایت اللہ بلوچ کے خاندان کی جانب سے وقتاً فوقتاً ان کی جبری گمشدگی کے خلاف اور انہیں منظر عام پر لانے کے لئے احتجاج ریکارڈ کیا گیا ہے جسمیں دسمبر 2021 کو پریس کلب خاران میں علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا جانا اور خاران کے مختلف شاہراوں پر جلسےو جلوس نما احتجاجی مظاہرہ ریکارڈ کرنا شامل ہیں۔ 


یاد رہے کفایت اللہ بلوچ کو 2018 میں منعقد ہونے والے الیکشن کے دن ہولنگی راسکو پولنگ سٹیشن سے نا معلوم افراد نے جبری طور پر گمشدگی کا شکار بنایا تھا،سال بہ سال گزرتے ہی کفایت اللہ بلوچ کے فیملی کے لئے ایک تو معصوم بچے کی گمشدگی اور دوسری جانب ریاستی و سرکاری اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کی پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات، تکالیف اور اذیت ناک انتظار میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post