جو کچھ سوشل میڈیا پرنٹ میڈیا میں تنقید اور درستگی کے نام پر ہورہا ہے غلط ہے ۔ ماما قدیر



بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5118 دن ہوگئے۔


اظہار یکجہتی کرنے والوں میں قلات سے سیاسی سماجی کارکنان اللہ بخش مینگل نبی بخش دہوار بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔ 


 اظہار یکجہتی کرنے والوں سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کےوائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ انقلابی تنظیموں میں موقع پرستی کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے ہمیں ہر قدم پر ہوشیار رہنا ہوگا۔ درباری ذہنیت کو اپنے بیچ سے نکالنا ہوگا۔


انھوں نے کہاکہ  عوام اور بعض سیاسی شخصیات کی قربت کی خاطر قوم کے مفاد کو داو پر لگانے والوں سے دور رہنا ہوگا۔ بیشک ہماری تعداد اور کم ہو اس سے فرق نہیں پڑتا ،لیکن ایک بار موقع پرست ہمارے درمیان گھس بیٹھے وہ اختلاف کو ضرور ہوا دینگے ایسے انسان کی تربیت کسی اور ماحول میں ہوئی ہے۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ لاکھوں بلوچوں کی خون اور جزبات کی بنیاد پر جس نرگسیت کی بنیاد ڈالی جا رہی ہے یہ تباہی کا باعث ہے یہ تباہی ہے اسے روکنے کے لئے جہاں عمل موثر ہتھیار رہا ہے وہاں بہترین لٹریچر کی بھی ضرورت ہے۔ زہنی جسمانی عیاشی کے ذریعے قوم کی خدمت نہیں ہو سکتی۔ اس نقط کو ضرور سمجھنا چاہئے یہ مختلف شخصیات اور گمنام انقلابی اپنا عمل اپنے موثر قردار کے ذریعے ثابت کر رہے ہیں۔ چند موقع پرستوں کو یہ موقع نہیں دینا چاہئے کہ وہ الٹے سیدھے سوالات کے اپنی انا کی تسکین یا ردعمل کی طور پر بلوچ قومی تحریک کے خلاف زہر پھیلائیں جن کو مقبولیت اور شہرت کا شوق ہے ان پر کوئی پابندی نہیں وہ کوئی اور میدان بھی منتخب کر سکتے ہیں۔ 


انھوں نے کہاکہ موقع پرست اور سوشل میڈیا کے نادان دوستوں کو آخر کب تک سمجھانا پڑے گاکہ انقلاب اور جدوجہد آسان نہیں ہے۔


 ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ دواہم تجاویز غور کے لئے رکہتا ہوں پہلے یہ کہ ہماری توانائی اور وقت ایک دوسرے کے خلاف خرچ ہونے کے بجائے بلوچ قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے درپے  رہنے والے ریاست کے خلاف کارآمد ہونا چاہئے ،  دوسرا اتحاد اتفاق کی فضا کیسے پیدا کی جائے۔؟ 


انھوں نے کہاکہ  تنقید اور کردار کشی میں فرق کو سمجھنا ہوگا ، جو کچھ سوشل میڈیا پرنٹ میڈیا میں تنقید اور درستگی کے نام پر ہورہا ہے اسے درستگی  تو نہیں البتہ ہم خرابی اور اتحاد کے بجائے انتشار کی طرف دھکیلنا کہہ سکتے ہیں.

Post a Comment

Previous Post Next Post