خضدار وڈھ کے علاقے گاسلیٹی کے مقام پر آسمانی بجلی گرنے سے محمد علی نامی ایک شخص شخص ہوگیا ہے۔
ادھرجھل مگسی کے علاقے پتری میں بارہ سالہ خالدہ بنت محمد رفیق لاشاری نامی بچی سیلابی ریلے میں ڈوب کر ھلاک ہوگئی ۔مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ نعشں نکال کر ہسپتال منتقل کردی۔
علاوہ ازیں خاران میں منگل کی شام ہونے والی طوفانی بارش نے شہر اور دہاتوں میں تباہی مچادی ۔ایک جانب شہر کے نالوں اور دوسری طرف دہاتوں کے ندی نالوں کی سیلابی پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا ۔ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بچوں اور خواتین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا،جبکہ ہزاروں گھر سیلابی پانی کی زد میں آکر مہندم ہوگئے۔
بتایا جارہاہے کہ اس وقت خاران شہر کے شیلگ ایریا جوژان کُلان اور پُرانا گزی روڑ سمیت گڈمال ایریا پانی کی ذد میں ہے ۔سیلابی صورتحال کے بعد ضلعی انتظامیہ خاران کی طرف سے لوگوں کو محفوظ مقامات پرریسکیو کرنے اور امدادی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اس طرح بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران موسلا دھار بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ۔محکمہ موسمیات کے مطابق اوستہ محمد 34 ،ژوب 24، اورماڑہ10، قلات 9،لسبیلہ 8 ،لورالائی 8، زیارت6، مسلم باغ ، خاران 5 پیشن تین اور کوئٹہ میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ، کوہلواور دکی میں شدید بارشیں ریکارڈ کی گئیں،بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی، نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ بلوچستان کا سندھ بلوچستان اوراندرون بلوچستان مختلف علاقوں کا آپس میں زمینی رابطہ تاحال منقطع ہے،محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران قلات، ژوب ،رخشاں ، سبی ، شال ژوب ڈویژنز میں مزید بارشوں کا امکان ہے ۔
دریں اثناء کیچ نہنگ ندی میں تغیانی آنے سے 15 سے زائد گاڑیاں بہہ گئے ہیں ۔
مقامی انتظامیہ مطابق لوگوں سے بارہا اپیل کی جاتی رہی ہے کہ نہنگ اور کیچ ندی میں کسی بھی وقت سیلابی ریلہ آسکتی ہے کیوں کہ دونوں میں پانی دور دور سے آتی ہے ۔