مستونگ میں اسکول طالبعلم کا اغوا اور تشدد ضلعی انتظامیہ کی ناکامی ہے، بی این پی



مستونگ: بلوچستان نیشنل پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر چیئرمین جاوید بلوچ نے گزشتہ روز مستونگ میں کلی نوزہ کے رہائشی ہائی اسکول کلی محمد شہی کے جماعت دہم کے طالب علم کیساتھ پیش آنے والے واقعے پرگہری تشویش کا اظہار اور شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ قطعاً قابل تلافی نہیں، ایسی گھناﺅنی حرکت کرنے والوں کا محاسبہ کیا جائے، ضلع مستونگ میں اس طرح کے واقعات تواتر سے رونما ہورہے ہیں اور یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل بھی ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جوکہ لمحہ فکر ہے، انتظامیہ حالات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی، تعلیم و روزگار، قلم و کتاب، علم شعور، درس وتدریس مشکل بن گئے ہیں جبکہ اغوائ، منشیات، قتل، ڈکیتی، بھتہ گیری، کلاشکوف کلچر اور منفی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ کمسن معصوم طالب علم کو دن دہاڑے اغوا کرکے تشدد کے بعد پھینک دینا اور اس کے سدباب اور اصل محرکات کا اب تک سامنے نہ آنا انتہائی تکلیف دہ عمل ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے طالب علم کو اغوا، اذیت دینے کی کوشش کرنے والے عناصر کو جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائے۔ بی این پی اس ناروا فعل کی ہر سطح پر بھرپور مذمت کرتی ہے کیونکہ اس طرح کے واقعات تعلیم اور قلم سے اظہار وابستگی رکھنے والوں کو سائنسی فکر، علمی و شعور سے دستبردار کرنے کی منصوبہ ساز قوتوں کی خواہشات پر مبنی ہوسکتی ہے۔ مذکورہ واقعہ سے ضلع مستونگ کے عوام جن کے بچے اسکولوں میں پڑھتے ہیں وہ اپنے بچوں کے لیے فکر مند ہےں۔ ضلع مستونگ انتظامیہ اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہو ئے واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post