بلوچستان کے علاقے وڈھ میں ہندو تاجر اشوک کمار کے قتل کے بعد نامعلوم افراد نے پمفلٹ آویزاں کیا ہے جس میں شہریوں کو دھمکی دی گئی ہے کہ وہ اپنی خواتین کو کسی قسم کی خریداری کیلے بازار جانے سے روکیں اور خاص طور پر ہندو تاجروں کو خبردار کیاگیا کہ وہ خواتین گاہکوں کو اپنے دکانوں میں نہ چھوڑیں ۔
علاقائی سیاسی سماجی تنظیموں انسانی حقوق کے اداروں نے مذکورہ پمفلٹ کی مذمت کی ہے ۔ علاقائی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مزکورہ کام پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے کہنے پر مقامی ڈیتھ اسکوائڈ اور مذہبی شدت پسند تنظیم (حق نا توار ) کے سرغنہ شفیق مینگل اور دوسرے مذہبی گروہ کے سرغنہ رمضان مینگل کی کارستانی ہے ۔ جن کا مقصد سیکولر بلوچ معاشرہ کو بدنام کرکے ان پر مذہبی مہر لگوانا مقصود ہے۔
آپ کو معلوم ہے ایک ہفتہ قبل توتک اجتماعی قبروں کے ماسٹر مائنڈ ڈیتھ اسکوائڈ کے سرغنہ شفیق مینگل آئی ایس آئی کے کہنے پر بلوچستان نیشنل پارٹی بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کے خلاف وڈھ بازار میں مورچہ بند ہوگئے تھے جس کے بعد انھوں نے بھی اپنی حفاظت کیلے پہرے بٹھا دیئے تھے ۔
۔