چیک پوسٹوں کی آڑ میں عوام کی تزلیل کسی صورت قبول نہیں: حکومت بلوچستان




قدوس بزنجو کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس ، اجلاس میں صوبے میں امن امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ 


۔کابینہ کا سیکیورٹی چیکنگ کی آڑ میں سڑکوں پر قائم چیک پوسٹوں کے قیام پر شدید ردعمل کا اظہار 


۔کابینہ کی تما م متعلقہ وفاقی اور صوبائی سیکیورٹی اداروں کو شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹیں فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت 


۔آئندہ سے کوئی بھی ادارہ صوبائی حکومت کی اجازت کے بغیر شاہراہوں پر چیک پوسٹ قائم نہیں کریگا۔صوبائی کابینہ 


۔چیک پوسٹ کا قیام محکمہ داخلہ کی اجازت سے مشروط ہوگا ۔کابینہ کا فیصلہ 


۔چیک پوسٹوں کی آڑ میں عوام کی تزلیل کسی صورت قبول نہیں ۔کابینہ 


۔عوام کی عزت نفس کو ہر گز پامال نہیں ہونے دیا جاۓ گا۔کابینہ 


۔بسوں اور گاڑیوں میں سوار خواتین بچوں مریضوں اور بوڑھوں کو چیک پوسٹوں پر گھنٹو ں روکا جاتا ہے ۔کابینہ 


۔وفاقی سیکیورٹی ادارے سرحدوں پر ڈیوٹی دے کر ملک کا تحفظ اور سمگلنگ اور منشیات کی روک تھام یقینی بنائیں۔کابینہ 


۔کسٹم کوسٹ گارڈ پولیس لیویز , ایف سی کو شاہراہوں پر چیک پوسٹیں بنا کر لوگوں کو تنگ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔کابینہ 


۔سیکیورٹی کے نام پر عوام کا استحقاق مجروع نہیں ہونے دیا جاۓ گا۔کابینہ کا دو ٹوک فیصلہ 


۔دیگر صوبوں میں شاہراہوں اور شہروں کے اندر وفاقی سیکیورٹی ادارں کی چیک پوسٹیں نہیں ۔کابینہ 


۔دیکر صوبوں کی طرح بلوچستان میں بھی چیک پوسٹیں نہیں ہونی چاہئیں ۔کابینہ 


۔سیکیورٹی ادارے صرف  ٹارگیٹڈ کاروائیاں کریں ۔کابینہ 


۔شاہراہوں پر چیک پوسٹوں کی افادیت کبھی سامنے نہیں آئی اور نہ ہی آج تک کوئی دہشت گرد بسوں سے گرفتار ہوا۔کابینہ 


۔کابینہ کا سریاب روڈ سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کاروائی کا بھی فیصلہ 


۔کابینہ کی پولیس اور اے این ایف کو منشیات فرشوں کے خلاف فوری آپریشن شروع کرنے کی ہدایت 


۔اپنے نوجوانوں کو منشیات جیسی لعنت سے ہر صورت محفوظ بنائیں گے ۔صوبائی کابینہ


Post a Comment

Previous Post Next Post