پاکستانی مقتدرہ قوتوں کی جبر کے سامنے جبران ناصر سمیت کوئی محفوظ نہیں ہے - وی بی ایم پی



کوئٹہ بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی اور بلوچ شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قائم VBMP کی احتجاجی کیمپ کو آج 5064 دن ہوگئے۔ 


جمعہ کے روز کیمپ میں اظہار یکجہتی کیلئے آنے والوں میں نوکنڈی سے سیاسی اور سماجی کارکنان عبدالباقی بلوچ، دلمراد بلوچ اور دیگر نے شرکت کرکے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی.


اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ باجگزار قوتوں نے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے بلوچستان میں فوجی آپریشن جاری رکھا ہوا ہے، بولان اور مکران کے مختلف علاقوں میں فوجی جارحیت جاری ہے، ریاست نے بلوچستان میں قانون نافذ کرنے کے بہانے جس قدر جبر کا ماحول بنا رکھا ہے یہ عالمی قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے، عالمی اداروں کا فرض بنتا ہے کہ وہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر نوٹس لیں اور انہیں روکنے میں کردار ادا کریں -


ماما قدیر بلوچ نے کراچی سے انسانی حقوق کے متحرک کارکن اور ایڈووکیٹ جبران ناصر کی کل رات جبری گمشدگی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جبر کے خلاف اٹھنا، انکو روکنے کیلئے آواز اٹھانا یا لکھنا بھی جرم ہے، پاکستانی مقتدرہ قوتوں کی جبر کے سامنے کوئی محفوظ نہیں ہے -


انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں مئی کے مہینے میں درجنوں بلوچ فرزندوں کو جبری اٹھا کر لاپتہ کیا گیا جن کو لاپتہ کرنے میں ایجنسیوں کے علاوہ ایف سی اور سی ٹی ڈی بھی شریک جرم رہے ہیں، لاکھوں فورسز کی موجودگی کے باوجود بلوچستان کے کٹھ پتلی صوبائی حکومت نے مزید فوج بلوچستان تعینات کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کا مزید قبضہ گیریت کو مزید دوام بخشنے کیلئے جبر کو بڑھانا ہے -

Post a Comment

Previous Post Next Post