بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ شب ہرنائی میں معدنیات لیجانے والی گاڑیوں کو تباہ کردیا اور ڈپٹی کمشنر کے قافلے کو نشانہ بنایا جبکہ ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا۔
یہ بات بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہی ہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشہ روز شام کے وقت ہرنائی سے متصل زیارت کے علاقے منگی ڈیم کے مقام پر مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کی، سرمچاروں نے اس دوران پاکستانی صوبہ پنجاب، رحیم یار خان کے رہائشی ایک مشکوک شخص کو حراست میں لیا جس سے تفتیش جاری ہے۔
سرمچاروں نے مرکزی شاہراہ کو گذشتہ شب مکمل بند رکھا جبکہ معدنیات لیجانے والے بیس کے قریب گاڑیوں کو نذر آتش اور فائرنگ کرکے تباہ کردیا۔
انھوں نے کہاہے کہ سرمچاروں کے ایک دستے نے مذکورہ علاقے سے گذرنے والے ڈپٹی کمشنر ہرنائی محمد عارف زرکون کے قافلے کو مسلح حملے میں نشانہ بنایا۔
بی ایل اے واضح کرچکی ہے کہ قابض فوج کی سہولت کاری میں ملوث افراد اپنے جانی و مالی نقصانات کے ذمہ دار خود ہونگے۔ آخری مرتبہ ہم نے یکم جون 2023 کو بیان میں واضح کیا تھا کہ کوئلہ کان ٹھیکیدار اور مزدور قابض فوج کیلئے مخبری، راشن فراہم کرنے اور واٹرسپلائی نصب کرکے سہولیات فراہم کرنے سے گریز کریں۔
بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی اور ان کے شراکت داروں پر ہمارے حملے جاری رہینگے۔