(کراچی)
کراچی بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ نجمہ دلسرد کا واقعہ تازہ ترین ہے، لیکن ہم سب اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ یہ واقعہ پہلا واقعہ نہیں ایسے واقعات سے بلوچ تاریخ کے صفحات بھرے پڑے ہیں جہاں صرف نسل کشی کا، ظلم و جبر کا، وحشت و تشدد کا رنگ بدلا ہے، لیکن مقصد ہمیشہ ایک رہا ہے۔
نجمہ دلسرد کا واقعہ اس بات کی دلیل ہے کہ دور حاضر کے زمینی خدا بلوچ اور اس کے معاشرے کو کسی طرح سے ایک با شعور و با کردار معاشرے کی صورت میں قبول کرنے کو تیار نہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ نجمہ دلسرد کو ایک سازشی منصوبے کے تحت سیاست کے نفسیاتی پہلو کو استعمال کرکے اس کو اس قدر ذہنی اذیت کا شکار بنایا گیا ہے کہ اس کو ماسوائے خود کشی کے اور کچھ نظر نہ آئی۔
انھوں نے کہاہے کہ یہ خود کشی محض نجمہ کی خود کشی نہیں ہے، یہ خود کشی محض اس خاندان کے چراغ کو گھل کرنے تک نہیں ہے، یہ خود کشی ہر اس بچے کے مستقبل کی موت ہے جو نجمہ جیسی استانی سے علم و ذوق حاصل کرتی تھیں۔ یہ اس معاشرے میں بلوچ کے آئندہ آنے والے مستقبل کی قتل ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ بات یہاں تک ختم نہیں ہوتی کیونکہ نہ یہ پہلا واقعہ ہے اور نہ یہ آخری واقعہ ہوگا اگر ہم آج ایک قوم کی طرح مثلِ چٹان کھڑے نہ ہوئے اور ٹوٹے تسبیح کے دانوں کی طرح بکھرے رہے تو نہ وہ صبح کبھی آئے گی نہ وہ امید کی کرن کہیں سے طلوع ہو گی۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچ معاشرے میں جس طرح سے خود کشی کا تناسب حد سے تجاوز کرتا جا رہا ہے یہ بطور قوم ہمیں تاوان ہے اور یہ انہی طریقہ کار کا حصہ ہے ، جس کا مقصد صرف بلوچ نسل کشی ہے ۔ تو ہم یہ سمجھتے ہیں کہ بلوچ معاشروں میں خود کشی کے تناسب کا حد سے تجاوز کر جانا یہ ہم سب کے لمحۂِ فکریہ ہے۔ یہ ہمارے لئے گہری سوچ بچار کرنے والی بات ہے۔ اسی سوچ بچار کو ہم نے عملی جامہ پہنانے کے لئے کراچی پریس کلب میں ایک آگاہی سیمینار منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ اس سیمینار کا مقصد بلوچ قوم و صحافی برادری کے توجہ کو اس بات کی طرف مرکوز کرانا ہے کہ آئیے ، یہاں بھی لوگ رہتے ہیں جن کے درد و کرب کی داستان بڑی طویل ہے ۔لیکن فی الحال ہم صرف یہ بات کریں گے کہ ہماری ایک نئے انداز میں نسل کشی کی جا رہی ہے ،جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی نے کہاہے کہ بلوچ قوم اس بات کو جان لے کہ اس کا غم خوار اس کو خود بننا ہوگا اس کو خود آندھی کا مقابلہ کرنا ہوگا اور ہم مل کر اس جنگ کو لڑیں گے۔ آئیں اس بلوچ یکجہتی مہم میں ہمارا ساتھ دیں۔